دنیا

صیہونی آباد کاروں کے لیے گولان کی چوٹیوں پر نئی ٹرمپ بستی کا افتتاح

شیعت نیوز: اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے مقبوضہ گولان کی چوٹیوں پر صیہونی آباد کاروں کو بسانے کے لیے ایک نئی ٹرمپ بستی کی تعمیر کا افتتاح کر دیا ہے۔ اسرائیل کے زیر قبضہ شام کے اس علاقے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام پر یہ ’سیٹلمنٹ‘ تعمیر کی جارہی ہے اس کا نام ان ہی کے نام پر ٹرمپ ہائٹس ( ٹرمپ رامات) رکھا گیا ہے۔

اتوار کو افتتاحی تقریب میں اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اس نئی آبادی کا نام ’ٹرمپ ہائٹس‘ امریکی صدر کی جانب سے گولان پہاڑیوں پر اسرائیلی خود مختاری کو تسلیم کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے رکھا گیا ہے۔

ابھی اس مقام پر تعمیراتی کام شروع ہونا باقی ہے لیکن یہاں پر امریکی صدر ٹرمپ کے نام کی تختی اور اسرائیلی اور امریکی پرچم نصب کر دیے گیے ہیں۔

ناقدین نے اسے بنا کسی قانونی حیثیت کے سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے اٹھایا گیا اقدام قرار دیا ہے۔

رواں برس مارچ میں امریکہ وہ پہلا ملک بنا تھا جس نے گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی خود مختاری تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’آج تاریخی دن ہے اور صدر ٹرمپ اسرائیل کے دوست ہیں۔‘

امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈمین نے بھی اس تقریب میں شرکت کی اور اس نئی بستی کے قیام کو سراہا۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اپریل میں امریکی صدر کی جانب سے دہایوں بعد گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی خودمختاری تسلیم کرنے کے فیصلہ کہ بعد اس نئی بستی کو صدر ٹرمپ کے نام پر رکھنے کا وعدہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے شام کے اس علاقے پر 1967ء کی مشرقِ اوسط کی چھے روزہ جنگ کے دوران میں قبضہ کیا تھا اور 1980ء کے اوائل میں اس کو غاصبانہ طور پر صہیونی ریاست میں ضم کر لیا تھا مگر اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری نے اس کے اس اقدام کو کبھی تسلیم نہیں کیا اور امریکا کے سوا دنیا کے تمام ممالک گولان کو ایک مقبوضہ علاقہ ہی سمجھتے ہیں۔ گولان کی پہاڑیاں 1200 مربع کلومیٹر پر پھیلی ہیں۔ یہ شامی دارالحکومت دمشق سے تقریباً 60 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہیں۔ اس علاقے پر تقریباً 30 صیہونی بستیاں قائم ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button