اہم ترین خبریںپاکستان

64سالہ بزرگ زائرامام حسینؑ بھی کربلا سے واپسی پرکراچی ایئر پورٹ سے جبری لاپتہ

ادھر اغواء ہونے والے اللہ ڈنو راجڑ کے چھوٹے بھائی لال بخش راجڑ نے پریس کلب سانگھڑ میں میڈیا کو بتایا کہ ایئرپورٹ کے تھانے میں نامعلوم اغوا کاروں کے خلاف ایف آئی آر داخل کرانے پہنچا تو تھانے پر ڈیوٹی پر موجود عملہ نے ایف آئی آر داخل کرنے سے انکار کردیا۔

شیعت نیوز: شدیداحتجاجات اور دھرنوں کے باوجود پاکستان میں شیعہ افراد کی جبری گمشدگیوں کا سلسلہ تاحال نا رک سکا۔ ایران اور عراق کی زیارتیں کرکے واپس آنے والاسانگھڑ کے رہائشی کو کراچی ایئرپورٹ کے باہر سے اغوا کرلیا گیا۔ کراچی ایئرپورٹ پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایران اور عراق سے 20 دن کی زیارتیں کرکے واپس آنے والے سانگھڑ میونسپل کمیٹی کے ریٹائرڈ ملازم اللہ ڈنو راجڑ کوکراچی ایئرپورٹ کے باہر سے نامعلوم 6 افراد جو کہ سول ڈریس میں تھے اور سفید رنگ کی BKD240 نمبر پلیٹ والی کرولا کار میں بٹھا کر اغواء کرکے لے گئے۔

یہ خبر بھی لازمی پڑھیں:جبری گمشدہ شیعہ افراد کے ورثاء کی آواز ایوانوں تک پہنچائیں گے

64 سالہ بزرگ اللہ ڈنو راجڑ 20 روز قبل زیارتی قافلہ میں اپنی فیملی کے ساتھ ایران اور عراق میں کربلا معلیٰ اور دوسرے مقدس مقامات کی زیارت کے لئے گیا تھا۔ قافلے میں شریک افراد کے مطابق اللہ ڈنو راجڑ جمعرات کے دن قطر ایئرلائن سے کراچی ایئرپورٹ پر اترا اور اترنے کے بعد کار پارکنگ میں اپنا سامان ایک گاڑی میں رکھ رہا تھا کہ 6 نامعلوم افراد جو سول ڈریس میں تھے، انہوں نے پہلے اپنے ساتھ موبائل سے فوٹو کھینچا اور بعد میں زبردستی کرولا کار میں بٹھا کر لے گئے۔

ادھر اغواء ہونے والے اللہ ڈنو راجڑ کے چھوٹے بھائی لال بخش راجڑ نے پریس کلب سانگھڑ میں میڈیا کو بتایا کہ ایئرپورٹ کے تھانے میں نامعلوم اغوا کاروں کے خلاف ایف آئی آر داخل کرانے پہنچا تو تھانے پر ڈیوٹی پر موجود عملہ نے ایف آئی آر داخل کرنے سے انکار کردیا۔

لال بخش راجڑ نے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ میرے بھائی کو جلد سے جلد اغوا کاروں سے بازیاب کرایا جائے اور ہماری بے چینی کو ختم کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button