دنیا

ایران امریکہ کشیدگی کم کرنے کی کوشش، اسرائیل نے جاپانی وزیراعظم کیلیےخطرے کی گھنٹی بجا دی

شیعت نیوز : بین الاقوامی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ دنوں خلیج عمان میں تیل بردار 2بحری جہازوں پر حملہ اسرائیل کی طرف سے جاپانی وزیراعظم کیلئے کھلاپیغام ہے۔

خلیج عمان میں دو بحری جہازوں پر حملے کے بعد ایک بین الاقوامی عرب نیوز چینل نے اس حوالے سے تحلیلی نشست کا اہتمام کیا، جس میں جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے استاد اور دوحہ کالج میں "بین الاقوامی بحرانوں کی تحلیل کے ماہر” فلسطینی نژاد "ابراہیم فریحات” نے کہا کہ بہت سے ممالک کی یہ کوشش ہے کہ جاپانی وزیراعظم ” شینزو آبے” کے تہران اور امریکہ کے درمیان ثالثی کے عمل کو ناکام بنایا جائے۔

انہوں نے اپنی گفتگو کے دوران جاپانی وزیراعظم کے تہران کے دورے کو تاریخی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ 41 سالوں کے بعد کسی جاپانی سربراہ مملکت کا ایران کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ استاد ابراہیم فریحات نے خلیج عمان میں دو بحری بیڑوں پر حملے کو ایک اسرائیلی اقدام قرار دیتے ہوئے کھلے الفاظ میں کہا کہ اسرائیل اس حملے کے ذریعے جاپانی وزیراعظم کو یہ پیغام دینا چاہتا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان ثالثی کی کوشش کو ترک کردے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ، جان بولٹن کے برخلاف ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے بلکہ وہ ایران کو اپنی اعلان کردہ شرائط کے مطابق مذاکرات کی میز پر بٹھانا چاہتے ہیں۔ اس تحلیلی نشست میں شریک سعودی ماہر تجزیہ نگار اور لندن میں مقیم یونیورسٹی کے استاد "حزام الحزام” نے کہا کہ دراصل متحدہ عرب امارات ہے جو بحری بیڑوں پر حملہ کروا کر ایران کے خلاف سازش تیار کر رہا ہے اور چاہتا ہے کہ ایران اور امریکہ کو جنگ میں جھونک دے۔ اس نشست میں شریک اردن کے ایک تجزیہ نگار "عمر عیاصرہ” نے خلیج عمان میں دو بحری بیڑوں پر ہونے والے حملے کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یقیناً یہ کام ایران کا نہیں۔

واضح رہے کہ اس اقبل بھی اسرائیل اور اس کے عرب ساتھیوں نے یہ بھرپور کوشش کی تھی کہ امریکہ کسی صورت ایران پر حملہ کردے لیکن امریکی جنگی ماہرین اس بات سے خوب باخبر ہیں کہ اگر انہوں نے ایران پر حملہ کیا تو اس سے امریکہ کی تباہی کے سوا اور کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button