اہم ترین خبریںپاکستان

عمران خان کاگولان اور بیت المقدس پر موقف قابل ستائش مگرایم ڈبلیوایم دو ریاستی فارمولے کو کسی صورت تسلیم نہیں کرتی ، اسدعباس نقوی

انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین میں ہم نہر سے بحر تک سارے فلسطین پر فلسطینی حکومت کے قائل ہیں۔دو حکومتوں کا نظریہ در اصل اسرائیل کو تسلیم کرنے کی راہ کھولنے کا بہانہ ہے

شیعت نیوز: وزیر اعظم عمران خان کا اوآئی سی اجلاس میں گولان ہائٹس کا شامی حصہ اور بیت المقدس کوفلسطین کا دارالحکومت قراردینا قابل ستائش ہے ۔اسرائیل کے حوالے سے قائد اعظم محمد علی جناح کا موقف ہی پاکستان کا بیانیہ ہونا چاہئے ۔ایم ڈبلیوایم دو ریاستی فارمولے کو کسی صورت تسلیم نہیں کرتی ۔ پاکستان کی تمام سیاسی مذہبی جماعتیں مسئلہ فلسطین پر اتفاق رکھتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا گولان ہائٹس کی واپسی کا مطالبہ عالمی قوانین کے عین مطابق ہے اور یہ پیغام بھی ہے کہ پاکستان کسی بھی غیر قانونی اقدامات کی حمایت نہیں کرئے گا ۔پاکستانی عوام کی حمایت فلسطینوں کے ساتھ ہے باشعور اور غیرت مند پاکستانی قوم ڈیل آف سینچری کے تحت ہونے والی کسی بھی کوشش کی حمایت نہیں کرئے گی ۔ حکومت سفارتی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور او آئی سی کو اس اہم سلگتے ہوئی علاقائی مسئلے پر کردار ادا کرنے کے لئے کوشش تیز کرئے ۔

یہ خبر بھی لازمی پڑھیں:ملک کومعاشی مشکلات سے نکلنے کے لئے معاشی پالیسی پر قومی اتفاق رائے پیدا کرنا ناگزیر ہو چکا ہے، اسدعباس نقوی

انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین میں ہم نہر سے بحر تک سارے فلسطین پر فلسطینی حکومت کے قائل ہیں۔دو حکومتوں کا نظریہ در اصل اسرائیل کو تسلیم کرنے کی راہ کھولنے کا بہانہ ہے ۔ پاکستان کی جانب سے یروشلم کو فلسطین کا دارالحکومت قرار دیا جانا اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کے لئے واضح پیغام ہے کہ پاکستان اسرائیل کو قابض اور فلسطینوں کی ان کے وطن واپسی کے حق کو درست مانتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button