پاکستان

سعودی ریال کی ایک اور قسط ادا :  محب وطنوں پر وطن سے غداری کا مقدمہ درج

پولیس نے ایف آئی آر میں راشد رضوی، حسن رضا اور صغیر عابد سمیت 250 افراد کو شامل کیا گیا ہے۔

شیعیت نیوز: سندھ پولیس نے سعودی ریال کی قسط ادا کرتے ہوئے شیعہ دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے شیعہ افراد کی بازیابی کے لئے دھرنا دینے والوں پردہشتگردی کا مقدمہ درج کردیا ہے۔

اس سے قبل سندھ پولیس نے 19 لاپتہ شیعہ جوانوں کو ظاہر کرکے ان پر دہشتگردی کا الزام بھی عائد کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق بہادر تھانے میں شیعہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے دیئے جانے والے دھرنے کے رہنماوں سمیت 250 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

پولیس کی پریس کانفرنس اور شیعہ جوانوں پر لگائے گئے الزامات جھوٹ کا پلندہ اور “ناکام مذاکرات” کا ردعمل ہے،راشد رضوی

پولیس کی جانب سے ایف آئی آر میں راشد رضوی، حسن رضا اور صغیر عابد سمیت 250 افراد کو شامل کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر میں پولیس نے الزام عائد کیا ہے کہ دھرنے میں ڈنڈا بردار افراد موجود ہیں جو ریاست کے خلاف اُکسارہے ہیں، جبکہ توڑ پھوڑ بھی کی گئی اور ملک میں فساد پھیلانے کے لئے شرکاء کو اکسایا جارہا ہے۔

دراصل لاپتہ افراد کے معمالے پر شدید پریشر کے سبب سندھ پولیس اوچھے ہتھکنڈے اپنا کر شیعہ مسلمانوں کے خلاف جھوٹے پراپگنڈے کرکے دھرنے کو خراب کرنا چاہ رہی ہے۔

اہم بات یہ کہ ایف آئی آر رمضان المبار ک کی پہلی تاریخ کوکاٹی گئی جب ایف آئی آرکاٹنے والےاسکا حکم دینے والے سب روزے کی حالت میں ہونگے اور بھونڈا جھوٹ ایف آئی آر میں روزے کی حالت میں دھر نے والوں کے خلاف لکھا کیا گیا۔

زید حامد کی ایک بار پھر شیعہ مسلمانوں کوریاست مخالف قراردینے کی مذموم کوشش

یاد رہے کہ صدر پاکستان کے گھر کے بار شیعہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے دیا جانے والا دھرنا گذشتہ 11 دن سے پرامن جاری ہے، جسکا انداز دھرنے کے مقام پرجاکر لگایا جاسکتا ہے جہاں تمام کاروباری مراکز اور فوڈ اسٹریٹ تک کھلی ہوئی ہے ، جبکہ دھرنے میں لاپتہ افراد کی بازیابی کے مطالبہ کے ساتھ ساتھ عزادری اور محفل میلا د اور دعاوں کا سلسلہ جاری ہے۔

دراصل لاپتہ افراد کے معمالے پر شدید پریشر کے سبب سندھ پولیس اوچھے ہتھکنڈے اپنا کر شیعہ مسلمانوں کے خلاف جھوٹے پراپگنڈے کرکے دھرنے کو خراب کرنا چاہ رہی ہے۔

سندھ پولیس ایف آئی آر
سندھ پولیس کی جانب سے کاٹی جانے والی ایف آئی آر کا عکس

متعلقہ مضامین

Back to top button