پاکستان

زید حامد اور عامر فاروقی ثابت کریں کے شیعہ مسلک میں شدت پسندی ہے

شیعیت نیوز: سپاہ صحابہ و لشکرِ جھنگوی کا وجود شیعہ دشمنی پر مبنی ہے اور اسی مقصد کے تحت انہوں نے ملک کے سینکڑوں نامور پروفیشنلز اور عام شہریوں کو محض ان کے شیعہ ہونے کی وجہ سے چن چن کر قتل کیا بعد ازاں انہی میں سے کئی لوگ طالبان بنے، انہی کے کئی لوگ داعش میں بھرتی ہوکر شام میں بشارالاسد کے خلاف لڑے، یہی لوگ تحریکِ طالبان پاکستان کا حصہ بنے اور پاکستان کی ملٹری، سیاستدانوں، پولیس، عوام اور دیگر اقلیتوں کو بے دریغ نشانہ بنایا اور اسی ہزار سے زائد پاکستانی شہید کیئے۔

کراچی، 19جبری لاپتہ شیعہ جوانوں پر دہشت گردی کے جھوٹے الزامات عائد

زید زمان حامد ہوں یا پریس کانفرنس کرنے والے پولیس اہلکار کوئی ایک یہ دعویٰ نہیں کر سکتا کہ بطور مسلک شیعوں کی تعلیمات میں شدت پسندی شامل ہے، کبھی نہیں! اسلئے ان کے پاس ایران کا نام استعمال کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں تھا! مگر پھر بھی چند پکڑے جانے والے افراد جنہوں نے بمطابق پریس کانفرنس "دہشتگردوں” کو قتل کیا کو ان کی مسلکی شناخت کیساتھ متعارف کروایا گیا جبکہ اگر ان سے پوچھا جائے کہ اسی ہزار سے زائد پاکستانیوں کو قتل کرنے والوں کی مسلکی شناخت کیا ہے تو یہ لوگ آئیں بائیں شائیں کرتے پائے جائیں گے حال یہ ہے کہ ان کی پریس کانفرنسز میں ایسے دہشتگردوں کا مسلک تو کجا تنظیمی تعلق بھی نہیں بتایا جاتا بلکہ "ایک کالعدم تنظیم” کا جملہ استعمال کیا جاتا ہے تاکہ اگر کبھی ایسی تنظیموں کے سربراہوں کو کہیں "یاترا” کیلئے لے جایا جائے تو عوام میں سے کوئی یہ سوال نہ کردے کہ بھئی یہ وہی احمد لدھیانوی تو نہیں جن کی تنظیم کے لوگ فلاں دہشتگردی میں ملوث تھے۔

پولیس کی پریس کانفرنس اور شیعہ جوانوں پر لگائے گئے الزامات جھوٹ کا پلندہ اور “ناکام مذاکرات” کا ردعمل ہے،راشد رضوی

بحیثیت پاکستانی ہم ملکی مفاد کو سب سے عزیز تر رکھتے ہیں کوئی بھی شخص خواہ کسی بھی مسلک سے وابستہ ہو اگر ملکی مفاد کے برعکس کام کر رہا ہے تو اسے ملکی قوانین کے مطابق سزا دی جائے البتہ بڑے دماغوں کو یہ منافقانہ روش ختم کرنی ہوگی کہ ایک طرف پورے مسلک کو ٹارگٹ کرنا دوسری طرف نام لینا بھی گناہِ کبیرہ سمجھنا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button