پاکستان

کالعدم جماعتوں نے پیغام پاکستان کو اپنے کور کے طور پر استعمال کیا، ڈائریکٹرپاکستان انسٹیٹیوٹ آف پیس اسٹڈیز رانا عامر

شیعیت نیوز: جن 1800 لوگوں نےپیغام پاکستان پر سائن کئے ہیں خود ان کی جانب سے اس پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے، ابھی تک بڑے علماء کرام نے اس کی اونر شپ نہیں لی ہے، الیکشن کے دنوں میں کالعدم تنظیموں نے اسے اپنے کور کے طور پر استعمال کیا، اس سے پہلے انہوں نے پیغام پاکستان کانفرنسز کیں اور ان میں وہی جماعتیں پیش پیش رہیں جو ماضی میں پرتشدد کاروائیوں میں مصروف رہی ،ان خیالات کا اظہار پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پیس اسٹڈیزکے ڈائریکٹررانا عامر نے نجی ٹی وی پر پیغام پاکستان کے حوالے متعلق نشر کیئے جانے والے پروگرام میں کیا۔

انہوں نے مزید کہاکہ پیغام پاکستان ایک اہم بیانیہ ہے مگر جس طریقے سے اس کی اونر شپ کالعدم تنظیموں کو دی گئی اس سے اس پر سوالات اٹھے۔ کالعدم تنظیموں کے حوالے سے جو عوامی مطالبہ رہا ہے کہ پارلیمنٹ یا کوئی پالیمنٹری باڈی ان کے حوالے سے قانون سازی کرے اور انہیں مین اسٹریم میں لانے کا حل دے نہ کہ یہ کے ان کو میں اسٹریم میں لانے کے لئے متبادل بیانیہ لایا جائے اور اس پر ستم یہ کہ جن کے خلاف بیانیہ لایا گیا ہے انہی کو اس کی اونر شپ دے دی جائے اورپیغام پاکستان پر تنقید کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے اور اسی وجہ سے ملک کے جید علمائے کرام اس کی اونر شپ نہیں لے رہے۔

راناعامر نےمزید کہاکہ اگر کوئی تبدیلی آئی ہے تو اچھی بات ہے مگر ابھی بھی ہم دیکھتے ہیں کہ مدارس کی ویب سائٹ پر تکفیر کے فتاویٰ موجود ہیں، جن اداروں نے پاکستان میں عسکریت پسندی کو فروغ دیا تھا یا ان کے لئے راہ ہموار کی تھی یہ انہی کی طرف سے ایک کاوش تھی کہ اب انہی لوگوں کو سامنے لاکر ایک متبادل بیانیہ دیا جائے۔ ابھی بھی اونر شپ ان کی ہے ہم ان کے اس قدم کو سراہتے ہیں کہ وہ اس کو ختم کر رہے ہیں مگر اس میں کچھ مسائل بھی ہیں۔ میں آج دعویٰ کیساتھ کہتا ہوں کہ آپ اسلام آباد کے 20 مدارس میں جائیں اور وہاں سے 5، 5 طالب علموں کو لیں اور ان سے سوال کریں کہ پیغام پاکستان کیا ہے ؟ آپ ان علماء سے سوال پوچھ لیں کہ انہوں نے جس بیانیہ پر دستخط کئے ہیں آیا اس کو پڑھا بھی؟یا ان سےصرف اس کے مندرجات کے بارے میں پوچھ لیں آپ کو اندازہ ہوجائے گا۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button