عراق

امریکی فوج کی موجودگی کو ملک کے اقتدار اعلی کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

عراق میں امریکی فوج کی موجودگی نے امریکہ کے گھناؤنے چہرے کو بے نقاب کر دیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کسی بھی بین الاقوامی قانون اور ضابطے کا پابند نہیں، نہ ہی وہ دیگر قوموں کے احترام کا قائل ہے۔
سائرون گروپ کے ترجمان نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ امریکی پالیسیوں کے حوالے سے عراق کا موقف پوری طرح واضح ہے اور اس میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے نئے سال کے آغاز پر عراق کا خفیہ دورہ اور عین الاسد فوجی چھاؤنی میں امریکی فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عراق سے فوجیں نکالنے کا کوئی ارادہ نہیں۔
امریکی صدر کے اس بیان پر عراق کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں اور پارلیمانی دھڑوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button