پاکستان

پاکستان کو امریکہ کیساتھ تعلقات اپنی خود مختاری، خود داری اور آزادی سے زیادہ عزیز نہیں، شیریں مزاری

شیعیت نیوز: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے ایک بین الاقوامی خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ امریکہ کا کہنا ہے کہ ہم جنوبی ایشیاء کو سفارت کاری کی اصطلاح میں زیرو سم گیم کے طور پر نہیں لیتے اور امریکہ نے ہمیشہ پاکستان اور بھارت کو الگ الگ کمانڈ کے ذریعے ڈیل کیا، ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دہشت گردی کیخلاف پاکستان کے کردار کو موردالزام ٹھہرانا اور امریکہ کی توقعات پر پورا نہ اترنے کا الزام دینا، امریکہ کی طوطا چشم فطرت کا عکاس ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ٹرمپ کی الزامات سے لتھڑی ٹوئٹ کے جواب میں ٹوئٹ کرکے حقائق واضح کئے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 123 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان اٹھایا اور 75 ہزار جانوں کی قربانیاں دی ہیں، جبکہ امریکہ نے صرف بیس ارب ڈالر کی امداد دی۔ ٹرمپ کے الزامات کے بعد پاکستان کے بھرپور احتجاج پر امریکی میڈیا نے ٹرمپ کے پاکستان پر لگائے جانیوالے حالیہ الزامات پر شدید تنقید کی کہ امریکہ نے پاکستان کو بھڑکا کر عقلمندی نہیں کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ امریکی صدر ٹرمپ کے مقابلے میں پاکستان کے عوام اور ادارے اپنے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ کوئی اختلاف اگر کسی کو ہے بھی تو وہ سیاست پر ہوسکتا ہے، طرز حکومت پر ہوسکتا ہے، نظریاتی اختلاف ممکن ہے، لیکن جہاں بات مادر وطن کی ہے، جہاں اس دھرتی کی عزت، حرمت، احترام، تقدس کی بات ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ ہے، نہ اس کی کوئی گنجائش۔ سو وزیراعظم عمران خان کا شکریہ، جنہوں نے کسی اگر مگر کے بغیر کوئی وقت ضائع نہ کیا اور اسی طریقہ سے ذہنی انتشار کا شکار ٹرمپ کو جواب دیا۔ انگریزی زبان کے محاورے کے مطابق انہی کے سکوں میں ادائیگی کی۔ صرف عمران خان ہی نہیں سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی، مشاہد حسین اور خواجہ آصف بھی فوری طور پر آگے بڑھے اور قوم کے احساسات و امنگوں کی ترجمانی کی۔ اب توقع ہے کہ پوری قومی قیادت آگے بڑھے گی اور امریکی صدر کو باور کرائے گی کہ بس اب بہت ہوگیا۔ پاکستان کو امریکہ کی دوستی اور خوشگوار تعلقات بہت عزیز ہیں، لیکن اپنی خود مختاری، خود داری اور آزادی سے زیادہ نہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ آج اگر پاکستان عزت و احترام کے رشتہ کے تحت اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے چین کیساتھ روابط مضبوط کر رہا ہے اور روس کیساتھ فضائی اور دفاعی نظام کیلئے بات چیت کر رہا ہے تو امریکہ کو بھی چاہیئے کہ پاکستان کیساتھ برابری کے تعلقات قائم کرکے اس کے مفادات کا تحفظ کرے۔ پاکستان کوئی چھوٹا اور کمزور ملک نہیں ہے، وہ اپنے جغرافیائی خدوخال کیساتھ جنوبی ایشیاء میں غیر معمولی اہمیت کا حامل ملک ہے، امریکہ پاکستان کیساتھ ملکر ہی افغانستان میں صلح اور امن قائم رکھ سکتا ہے، ٹرمپ نے جو پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگا کر غیر سفارتی زبان کا استعمال کیا ہے، مہذب امریکہ کے صدر ٹرمپ کو احساس ہونا چاہیے کہ دنیا کے مہذب معاشروں میں ایسے غیر سفارتی عمل کو ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ بہتر ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے جو ٹرمپ کو انہی کی زبان میں صائب مشورہ دیا ہے کہ وہ حقائق جاننے کی کوشش کریں، تاکہ امریکہ کیلئے دی گئی پاکستان کی قربانیوں کا انہیں اداراک ہوسکے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button