متفرقہ

حکومت افغانستان طالبان مخالف عوامی کمانڈر کو رہا کرنے پر مجبور

شیعیت نیوز: حکومت افغانستان نے شدید عوامی احتجاج اور مظاہروں کے بعد طالبان مخالف مقامی کمانڈر عبدالغنی علی پور کو رہا کر دیا۔

شیعیت نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق افغانستان کی وزارت داخلہ کے جاری کردہ بیان میں طالبان مخالف کمانڈر کی رہائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ بدستور سیکورٹی اداروں کی سرچ لسٹ میں رہیں۔ افغانستان کے نائب صدر سرور دانش نے بھی اپنے فیس بک پر کمانڈر علی پور کی رہائی کی تصدیق کی ہے۔

ملک کے تین صوبوں میں طالبان کے حملوں کے مقابلے میں عوام کے دفاع کے لیے قائم کی جانے والی عوامی رضاکار فورس کے کمانڈر عبدالغنی علی پور کو اتوار کے روز سیکورٹی فورس نے گرفتار کر لیا تھا جس کے بعد کابل سمیت مختلف شہروں میں عوامی مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔

دو روز تک جاری رہنے والے عوامی مظاہروں کے دوران پولیس کی فائرنگ میں چار افراد جاں بحق اور ایک درجن سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

افغان پارلیمنٹ کے ارکان نے بھی طالبان مخالف عوامی کمانڈر علی پور کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

کمانڈر علی پور نے اپنی رہائی کے بعد کہا ہے کہ عوام کی جان و مال کے تحفظ میں حکومت کی ناکامی کی وجہ سے وہ اور ان کے ساتھی ہتھیار اٹھانے پر مجبور ہوئے ہیں۔ انہوں نے اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات کو سختی کے ساتھ مسترد کر دیا۔

کمانڈر علی پور کو طالبان کے حملوں کے مقابلے میں عوام کا دفاع کرنے کی بنا پر افغان عوام خاص طور سے ہزارہ برادری میں کافی مقبولیت حاصل ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button