پاکستان کی سیاسی تاریخ کا وہ اقدام جو کسی نے سوچا بھی نا تھا، ملک بھرمیں تشویش کی لہر
شیعیت نیوز: اسرائیل سے براستہ مسقط اسلام آباد آنے والے طیارے کے صیہونی اہلکاروں کی پاکستان میں موجود اسرائیلی نمک خواروں کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کا نتیجہ جنرل (ر) امجد شعیب کے بعد اب پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی عاصمہ حدیدکی صورت میں سامنے آ گیاہے،گذشتہ روزقومی اسمبلی میںپاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والی رکن عاصمہ حدید نے اسرائیل کے حق میں قراداد پیش کی۔قراداد کی الفاظ کچھ اس طرح کہ کعبہ ہمارا قبلہ ہے اور بیت المقدس اسرائیل کا قبلہ ہے ،فلسطین اسرائیل کا ملک ہے، ہمیں صیہونیوں سے دوستانہ تعلقات بنانے چاہیں، اب وقت اگیاہے کہ اسرائیل کو تسلیم کیا جائے صیہونی مسلمانوں کے دشمن نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کے دو ٹوک موقف کے بعد پاکستانی آئین میں اسرائیل کو غاصب ریاست کے طور پر جانا جاتا ہے،پاکستان کے پاسپورٹ پر واضح الفاظ میں تحریر ہے کہ یہ پاسپورٹ مسوائے اسرائیل دنیا کے تمام ممالک کیلئے کار آمد ہے، یہاں یہ بات بھی زہن نشین رہے کہ اسرائیل نے گذشتہ 7دہائیوں میں نا فقط فلسطین میں مسلمانوں کی زمین پر قبضہ کیا بلکہ ہزاروں بے گناہ مسلمان بچوں، بزرگوں ، جوانوں، خواتین کو تہہ تیغ کیا ، اسرائیل اور امریکہ کے گٹھ جوڑ نے عراق، افغانستان، شام، لبنان، بحرین، یمن، لیبیا، مصر اور دیگر ممالک میں مسلمانوں کی نسل کشی کے بہیمانہ اقدام کیئے،قرآن کریم میں بھی سریح الفاظ میں خداوند متعال نے حکم دیا کہ یہود ونصاریٰ کبھی تمہارے دوست نہیں ہوسکتے ، لہذٰا ان تمام تاریخی اور قرآنی حقائق کے باوجود پاکستان تحریک انصاف کی ایک مسلم رکن قومی اسمبلی کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات اس گریٹر اسرائیل کے منصونے کی تکمیل کی کوشش ہے جس کیلئے پہلے ہی سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اردن، عمان اور دیگر پر تول چکے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی عاصمہ حدید کی جانب سے غاصب اور جارح اسرائیل کے ناپاک و ناجائز وجود کو تسلیم کرنے کیلئے پاکستان کے ایوان بالامیں پیش کردہ قرار دادپر مذہبی حلقوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے، مختلف مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے اس اقدام پر شدید غم وغصے کا اظہار کیا ہے انہوں نے کہاہے کہ اسرائیل کا وجود عالم اسلام کیلئے ایک سرطان کی مانند ہے جس نے کبھی مسلمانوں کیلئے خیر کا نہیں سوچا ، صیہونیوں سے دوستانہ تعلقات تعلیمات قرآن کے منافی ہے، اگر حکومت نے اسرائیل کے حوالے سے پالیسی میں کسی تبدیلی کی کوشش کی تو 22کروڑ مسلمان سراپا احتجاج ہوں گے۔