عراق

آیت الله حکیم نے تعصب اور اندھی تقلید سے دوری اختیار کرنے کی تاکید کی

نجف اشرف میں مرجع تقلید حضرت آیت الله سید محمد سعید حکیم سے ان کے دفتر میں افریقہ کے بعض صوفی علماء اور فرانس کے بعض عیسائی علماء نے ملاقات و گفتگو کی ۔

حضرت آیت الله حکیم نے اس ملاقات میں بیان کیا : عالمین کو چاہیئے کہ تعصب اور اندھی تقلید سے دوری اختیار کریں تا کہ حق تک پہوچنے میں کامیابی حاصل ہو سکے اور حقیقت کی پیروی کر پائیں ۔

انہوں نے گمراہی سے دوری کی اپیل کرتے ہوئے وضاحت کی : اگر انسان غبار آلود فضا سے دوری اختیار کرے تو حق و اصلاح کے صحیح راہ کو انتخاب کرنے میں آزاد رہے گا ۔

مرجع تقلید نے خداوند عالم پر توکل کی ضرورت کی تاکید کرتے ہوئے کہا : ہم لوگوں کو چاہیئے کہ خداوند عالم کی رضایت کے راہ میں قدم بڑھائیں کیوں کہ آخرت اور حساب و کتاب کا دن ہم سب لوگوں کے لئے فردا فردا پیش آئے گا ۔

انہوں نے مسلمانوں کے درمیان آپس میں تعلقات میں مضبوطی و اضافہ کا مطالبہ کرتے ہوئے بیان کیا : مسلمانوں کو چاہیئے کہ مختلف عوامل و دشمنوں کی طرف سے غلط تشہیر سے متاثر ہونے سے دوری اختیار کریں اور ایک دوسرے کے عقیدتی ثقافت سے آشنا ہوں ۔

حضرت آیت الله حکیم نے سورہ مبارکہ الزمر کی آیت ۷۰ ویں و ۷۱ ویں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : خداوند عالم ان دو آیت میں فرماتا ہے : « وَوُفِّيَتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ وَهُوَ أَعْلَمُ بِمَا يَفْعَلُونَ وَسِيقَ الَّذِينَ كَفَرُوا إِلَىٰ جَهَنَّمَ زُمَرًا ۖ حَتَّىٰ إِذَا جَاءُوهَا فُتِحَتْ أَبْوَابُهَا وَقَالَ لَهُمْ خَزَنَتُهَا أَلَمْ يَأْتِكُمْ رُسُلٌ مِّنكُمْ يَتْلُونَ عَلَيْكُمْ آيَاتِ رَبِّكُمْ وَيُنذِرُونَكُمْ لِقَاءَ يَوْمِكُمْ هَٰذَا ۚ قَالُوا بَلَىٰ وَلَٰكِنْ حَقَّتْ كَلِمَةُ الْعَذَابِ عَلَى الْكَافِرِينَ» ہر شخص نے جن امور کو انجام دیا ہے اس میں کمی یا زیادہ کئے بغیر اس کو دیا جائے گا ، اور وہ ان چیزوں کے سلسلہ میں جس کو انجام دیا ہے سبھوں سے زیادہ با خبر ہیں اور جو لوگ کافر ہوئے ہیں گروہ گروہ کے شکل میں جہنم کی طرف بھگا دئے جائے نگے ، جب دوزخ تک پہوچے نگے تو ان کے لئے دروازہ کھولا جائے گا اور دوزخ کا دربان ان سے کہے گا : ( کیا کوئی رسول تم لوگوں میں سے تمہارے پاس نہیں آیا تھا کہ تمہارے پروردگار کی نشانی تم لوگوں کے لئے بیان کرے اور اس روز کی ملاقات سے تم کو دور کرے ؟! ) تو وہ لوگ کہے نگے ( ہاں پیغمبران آئے تھے اور ہمارے لئے الہی آیات و نشانیاں بیان کی تھی لیکن ہم لوگوں نے ان کی مخالفت کی ! ) لیکن کافروں کے لئے الہی عذاب یقینی و حتمی ہے ) ۔

انہوں نے آئمہ اطہار علیہم السلام اور ان کی پیروری کرنے والوں کی قربانی و جذبہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : یہ ایثار و قربانی و جانفشانی حقیقت کے راہ میں قدم بڑھانے کی وجہ سے ہے کہ خداوند عالم قرآن کریم میں اور رسول اکرم (ص) نے اس کو بیان کیا ہے ۔

قابل ذکر ہے کہ یہ صوفی علماء اور عیسائی عالم دین «تراتیل سجادیه» پانچویں عالمی کانفرنس جو امام حسین علیہ السلام کے روضہ مقدس کی طرف سے کربلا میں منعقد کی گئی تھی اس میں شرکت کرنے کے لئے کربلا معلی عراق آئے تھے اور اس کانفرنس کے ضمن مین علماء کرام و مراجع کرام سے ملاقات و گفتگو کی

متعلقہ مضامین

Back to top button