پاکستان

خصدار سے الیکشن لڑنے والا شفیق مینگل خطرناک دہشتگرد ہے، خفیہ رپورٹ سامنے آگئی

شیعیت نیوز: انٹیلیجنس اور میڈیا رپورٹس کے مطابق کالعدم لشکر جھنگوی کے دہشت گردوں کو پناہ اور دیگر سہولیات مبینہ طور پر شفیق مینگل فراہم کرتا ہے ، جبکہ شفیق مینگل نے سانحہ صفور ہ کے ملزمان کو بھی پنا ہ دیا

تفصیلات کے مطابق سندھ اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میںدہشت گردوں نے اپنے سلیپر سیلز قائم کرلئے ہیں جہاں بلوچستان کے مختلف علاقوں سے دہشت گرد وہاں جمع ہورہے ہیں‘گذشتہ سال جیکب آباد میں ہونے والا دھماکا اسی پیش رفت کا پیش خیمہ تھا‘سکیورٹی ذرائع کے مطابق کالعدم لشکر جھنگوی کے دہشت گردوں کو پناہ مبینہ طور پر شفیق مینگل فراہم کرتا ہے۔ بلوچستان کے علاقے قلات، مستونگ ، واشک اور دیگر علاقوں کے دہشت گرد سندھ اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں جمع ہورہے ہیںاور ان دہشت گردوں نے ان مقامات پر اپنے سلیپر سیلز قائم کرلئے ہیں۔کالعدم لشکر جھنگوی کوئٹہ کو دہشت گردوں کا سب سے زیادہ خطرناک جھتہ قرار دیا دیا جاتا ہے۔ اس گروہ کا ایک سربراہ خطرناک دہشت گرد سیف اللہ کرد فروری 2015 میں کوئٹہ کے علاقے سریاب میں سیکورٹی فورسز سے مقابلے میں مارا گیا اور اب اطلاعات ہیں کہ کالعدم لشکر جھنگوی بلوچستان کا سربراہ نبی بنگل زئی کو مقرر کردیا گیا ہے۔سیکورٹی ذرائع کا دعوی ہے کہ کالعدم لشکر جھنگوی کے دہشت گردوں کو پناہ اور دیگر سہولیات مبینہ طور پر شفیق مینگل فراہم کرتا ہے ۔ شفیق مینگل بلوچ مسلح دفاع تنظیم کا سربراہ اور خضدار کے علاقے وڈہ کا رہائشی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ شفیق مینگل سابق وزیر مملکت برائے پیٹرولیم نصیر مینگل کا بیٹا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شفیق مینگل پہلے مبینہ طور پر بلوچ علیحدگی پسندوں کے خلاف کارروائیاں کررہا تھااور اسی دوران اس نے کالعدم لشکر جھنگوی کے ساتھ بھی ہاتھ ملا لیا ۔سانحہ صفورامیں ملوث اہم ملزم طاہر منہاس کی جے آئی ٹی رپورٹ میں درج ہے کہ وہ رمزی یوسف کے بھائی حاجی صاحب سے مددحاصل کررہا تھاجبکہ حاجی صاحب نے شفیق مینگل کے پاس خضدار کے علاقے وڈہ میں پناہ لی ہوئی تھی اور طاہر سائیں حاجی صاحب کے پاس ملنے وڈہ گیا تھا۔مئی 2014 میں وڈہ کے علاقے میں 8 لیویز اہلکاروں کے قتل کا مقدمہ سابق وزیر مملکت کے بیٹے شفیق مینگل کے خلاف درج ہے تاہم اس سلسلے میں اب تک کوئی قابل ذکر کارروائی نہیں کی گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button