دنیا

انسداد دہشت گردی کے تعلق سے اقوام متحدہ کی کارکردگی پر شام کی تنقید

اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار جعفری نے انسداد دہشت گردی سے متعلق ہوئے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اگر گذشتہ سات برسوں کے دوران شامی حکومت کی شکایتوں اور درخواستوں پر توجہ دی جاتی اور اس بات کا نوٹس لیا جاتا کہ بعض حکومتیں اور خفیہ ایجنسیاں دنیا کے ایک سو ایک ملکوں سے شام میں دہشت گردوں کو بھیج رہی ہیں تو آج ہم دہشت گردی کو پوری طرح شکست دے چکے ہوتے-

شامی مندوب نے کہا کہ گذشتہ برسوں کے دوران شام کو سب سے زیادہ طرح طرح کی دہشت گردی کا سامنا رہا ہے-

بشار جعفری نے کہا کہ ایسے ہزاروں غیر ملکی دہشت گرد عناصر کو جنھیں خود ان کے ہی ملکوں کی خفیہ ایجنسیوں نے خطرناک قرار دے رکھا تھا، ان ملکوں کی حکومتوں نے انہیں عراق اور شام میں آنے سے نہیں روکا-

انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی تو یہ ہے کہ ان حکومتوں نے شام میں غیرملکی دہشت گردوں کو اعتدال پسند مخالفین یا مجاہدین کا نام دیا لیکن جب یہی عناصر اپنے ملکوں کو لوٹتے ہیں تو انہیں دہشت گرد قرار دیا جاتا ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button