پاکستان

یمن پر سعودی بمبار ی، کیا راحیل شریف بھی یمن حملے میں شریک ہیں؟؟؟

شیعیت نیوز: 2016 میں اس وقت کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اپنے وزیر اعظم نوازشریف کی جیپ ڈرائیو کی تو اس پر کافی لے دے ہوئی تھی اس کے کئی فسانے گھڑے گئے تھے۔

ڈیلی پاکستان کے مطابق اس کو وزیر اعظم کی چاپلوسی بھی قرار دیا گیا کہ یوں راحیل شریف انہیں اپنی وفاداری کا یقین دلا کر بعد از ریٹائرمنٹ مفادات حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ اس کو سیاست کی رنگ بازی بھی کہا گیا جس نے آخر اپنا اثر بھی دکھایا۔

واضح رہے کہ پاکستان کے سابق آرمی چیف راحیل شریف ریٹائرمنٹ کے بعد نام نہاد سعودی اتحاد کے سربراہ بن گئے ہیں کہ جن کے بارے میں تاحال معلوم نہ ہوسکا کہ وہ آکر کر کیا رہے ہیں البتہ یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ پاکستان کے سابق جرنیل مسلمانان عالم کی دادرسی کے نام پر تشکیل پانے والے جس اتحاد کے سربراہ ہیں، کی مسلمانوں کے حوالے سے کسی قسم کا اقدام تاحال نظر نہیں آیا ہے جبکہ یہ اتحاد برعکس یمن کے نہتے مسلمانوں پر گولیاں برسا رہا ہے جس کے نتیجے میں اب تک 35 ہزار سے زائد بچے، خواتین، جوان اور عمر رسیدہ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

دوسری جانب عوام الناس نے یہ سوال اُٹھانا شروع کردیا ہے کہ کیا یمن پر مسلمانوں کے خلاف سعودی ، امریکی، اسرائیلی، فرانس و عرب ممالک کے ساتھ سعودی اتحاد کی سربراہی کرنے والے پاکستان کے سابق جنرل راحیل شریف بھی شریک ہیں، اگر ایسا ہے تو یہ پاکستان کے لیئے انتہائی شرمناک بات ہوگئی، چونکہ راحیل شریف کی یمن جنگ پر پراسرار خاموشی انکی اس جنگ میں ملوث ہونے کا اندیہ دے رہی ہے۔

اس حوالے سے پاکستانی وزارت خارجہ کو بھی اپنا واضح موقف اختیار کرنا ہوگا اور حقائق عوام کے سامنے لانے ہونگے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button