مقالہ جات

یمن جنگ کی شکست بنی سعود و اسرائیل کی نابودی کا اعلان ہوگی

یمن کی جنگ انہی دشمنوں کے خلاف ھے جو نائیجیریا سے لیکر پاکستان تک مکتب اہل بیت یعنی مکتب عزت و شرف و وقار اور مکتب مقاومت و استقامت سے بر سر پیکار ھیں ۔یہ وقت کے یزید ھیں جو "ھیھات منا الذلہ ” کی عزت آفریں صدا کو خاموش کرنا چاھتے ھیں ،یہ ایمان کی جگہ نفاق امید کی جگہ یاس و ناامیدی،اللہ پر توکل استقامت ،شجاعت اور میدان مبارزہ میں حضور کی جگہ مصلحت کے نام پر بزدلی اور پھر دشمن کے آگے تسلیم ھونے اور امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا مقابلہ کرنے کو بے عقلی اور چٹانوں سے سر پھوڑنا مان لیا جائے اور پھر ابدی ذلت کا طوق گلے میں ڈالے چلتی پھرتی لاشیں بن کر جینے کو زندگی سمجھا جائے ۔
ان حالات میں یمن کی مظلوم مقاومت آ دنیاوی جھوٹے خداؤں کی ابہت،رعب اور ھیبت کے طلسم کو پاش پاش کر رھے ھیں ۔ یمن میں دشمن الائنس کی شکست کے اثرات نائجیریا سے لیکر پاکستان تک ھوں گے ۔بنی سعود کی شکست اور ان کا زوال در اصل اسرائیل کی غاصب حکومت کے زوال کا پیش خیمہ ثابت ھو گا ۔اور پاکستان بھی آل سعود کی شیطانی strategic depth کے زندان سے آزاد ھو گا ۔یہی وجہ ھے کہ اس وقت یمن کی جنگ بالخصوص بنی سعود کے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکا ھے ۔اس وقت دشمن شام لبنان اور عراق میں شکست کے بعد یمن میں ان تمام شکستوں کا جبران کرنا چاھتا ھے۔یمن کے "رجال اللہ” اپنی پایمردی اور مقاومت کے ذریعے ان شرابیوں اور حرامیوں سے گزشتہ کئی صدیوں کے ظلم کا انتقام لے رھے ھیں۔حضرت زھراء سے لیکر کربلا کے شھداء اور پھر طول تاریخ میں دیواروں میں زندہ چنے جانے والوں اور تاریک زندانوں کی تنگ کوٹھڑیوں میں اور گہرے کنؤوں کے اندھیروں میں ھاتھ پاؤں بندھے زندگی کی آخری سانسیں لینے والے مظلوموں کی پاک روحیں قابیلوں ،فرعونوں، نمرودوں ،شدادوں
،یزید و شمر ابن زیاد و عمر بن سعد و حجاج بن یوسف ،اموی اور عباسی جلادوں کی نسل سے انتقام کا عالم ملکوت سے نظارہ گر ھیں اور انہیں شکست دینے اور ان کے منصوبوں کو خاک میں ملانے پر آفریں کہہ رھی ھیں اور دعائیں دے رھی ھیں۔اور
عالم بالا سے بارگاہ ایزد منان میں ان شہادت سے عشق کرنے والے پا برھنہ مقاومین کے لئے پکار پکار کے دعا کر رھی ھیں ۔اب وہ وقت آنے کو ھے جب ان وحشی درندوں اور حرامزادوں سے بیت فاطمہ ع کو بغض کینے نفاق اور حسد کی آگ میں جلانے اور بی بی دو عالم پر کی جانے والی جنایت پر
ان سے باز پرس ھو گی ،و ما ینطق عن الھوی کے مصداق آخری رسول پر ھذیان کی تہمت کا جواب مانگا جائے گا ۔ابلیس شام اور اس کے شرابی اور حرامی بیٹے ۔اور طول تاریخ میں اس کی نسل کے شمروں ،
ابن زیادوں،خولیوں،
حرملاؤ ں سے انتقام کا وقت قریب ھے
۔یرونه بعیدا و نراه قريبا

متعلقہ مضامین

Back to top button