عراق

عراق کے عام انتخابات میں سعودیہ کا پیسہ اورداعش کے اُمیدوار:عراقی تجزیہ کار

بغداد (مانیٹرنگ ڈیسک)عراق کے ایک اسٹریٹجک وسیکورٹی امور کے ماہر نے عراق میں آئندہ ماہ ہونے والے انتخابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان انتخابات میں سعودی عرب اپنا اثرورسوخ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے اورانتخابات میں ایسے 20 امید وار حصہ لے رہے ہیں جو ملک میں تکفیری دہشتگرد گروہوں کے حامی ہیں۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’وفیق السماری‘‘نے عراق میں آئندہ ماہ ہونے والے انتخابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان انتخابات میں سعودی عرب اپنا اثرورسوخ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے اورانتخابات میں ایسے 20 امید وار حصہ لے رہے ہیں جو ملک میں تکفیری دہشتگرد گروہوں کے حامی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ 2014ء سے 2017ء کے دوران ان اُمیدواروں نے داعش کی زبردست حمایت کی اورمختلف میڈیا ذرائع کے ذریعے انہیں انقلابی قبائل قراردیتے تھے اوریہ یہی آج انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ عراق کے الیکشن کمیشن کو فلفور اس مسئلے کا نوٹس لینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے پیشنگوئی کی کہ اگر تکفیری دہشتگرد گروہوں کے حامی عراقی پارلیمنٹ میں داخل ہوتے ہیں تو عراق میں سیاسی عمل متاثر ہوگا۔انہوں نے کہاکہ عراقی انتخابات پر سعودی عرب بھی اثرانداز ہونے کی کوشش کررہا ہے سعودیہ نے عراق کے انتخابی نتائج کو ہمیشہ بدلنے کی کوشش کی ہے۔

واضح رہے کہ عراقی وزیر اعظم حیدرالعبادی نے حال ہی میں ایک مرتبہ پھر انتخابات کے التوا کی کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے باور کرایا تھا کہ عام انتخابات اپنے مقرر ہ وقت پر ہونگے۔انہوں نے کہاتھاکہ حکومت عراق ملک میں امن واستحکام واپس لانے، اقتصادی اصلاحات کرنے اوربدعنوانی پر قابوپانے کی کوشش کررہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button