یمن

یمن پر یہ وحشیانہ حملے اور جرائم اقوام متحدہ کی ساز باز سے ہورہے ہیں محمد علی الحوثی

یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے اپنے ٹوئیٹر پیج پر لکھا کہ یمن کے پناہ گزین بچوں اور خواتین پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے وحشیانہ حملے بدستور جاری ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پناہ گزینوں پر وحشیانہ حملوں کی مذمت کی جانی چاہئے اور اس کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔
یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے الحدیدہ شہر میں پناہ گزیں کیمپ پر سعودی اتحاد کے ہوائی حملے کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ جنگی جرائم کا ارتکاب ، بچوں خواتین اور پناہ گزینوں کا قتل عام سعودی فوج اور اس کے اتحادیوں کے ذریعے گذشتہ تین برسوں سے مسلسل جاری ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے پیر کو ایک ہولناک وحشیانہ ہوائی حملے میں الحدیدہ شہر میں یمنی پناہ گزینوں کے کیمپ پر حملہ کرکے انتیس بے گناہ عام شہریوں کو شہید کردیا تھا۔
دوسری جانب یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ صالح الصماد نے سعودی عرب کی مسلسل جارحیت کے ردعمل میں کہا ہے کہ یمنی عوام نے میزائل اور ہتھیار بنانے شروع کردیئے ہیں اور اب انہیں دوسرے ملک سے ہتھیار خریدنے کی ضرورت نہیں ہے۔
صالح الصماد کا کہنا تھا کہ اگر یمن کو دوسرے ملک سے ہتھیار خریدنے کی ضرورت ہوتی تو ان کا ملک اب تک غیر ملکی جارحیتوں کا مقابلہ نہیں کرسکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یمن ہتھیاروں کی تیاری اور دفاعی توانائی کے میدان میں اپنے پیروں پر کھڑا ہوچکا ۔
یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ نے بھی کہا ہے کہ ان کا ملک اپنی میزائلی توانائیوں میں اضافے کا عمل جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ یمنی فوج کے تیار کردہ میزائل روس اور شمالی کوریا کے میزائلوں کے اپ گریڈ کردہ میزائل ہیں۔
یاد رہے کہ یمنی فوج کے میزائل نئےعیسوی سال سے سعودی عرب کے کافی اندر تک مار کر رہے ہیں چنانچہ جنوری سے اب تک دس سے زائد بلیسٹیک میزائل سعودی عرب کے مختلف شہروں میں فوجی ٹھکانوں منجملہ ریاض کے ملک خالد ایئربیس پر فائر کئے جاچکےہیں۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے ذریعے یمن کا شدید ترین محاصرہ جاری رکھے جانے کے باوجود یمنی فوج کی دفاعی اور میزائلی توانائیوں میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے-۔
سعودی عر ب نے امریکا اور علاقے کے بعض دیگر ملکوں کی حمایت سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے جس میں اب تک دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ اس ملک کی بنیادی شہری تنصیبات پوری طرح سے تباہ ہوچکی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button