پاکستان

ناصر شیرازی کے اغواء کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے

شیعت نیوز: ملک بھر میں حکومتی ایماء پر سکیورٹی اداروں کے ہاتھوں ماورائے آئین و قانون درجنوں افراد کی جبری گمشدگی کے خلاف آواز بلند کرنے کے جرم میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء ناصر عباس شیرازی کے اغواء کے خلاف پاکستان بھر میں مجلس وحدت اور آئی ایس او پاکستان کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔ شیڈول فور کی آڑ میں ملک بھر میں جاری سیاسی انتقام اور عزاداروں کی جبری گمشدگی کے خلاف کراچی، سکھر، ملتان، فیصل آباد، آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان ، سمیت کئی مقامات پر احتجاجی ریلی اور مظاہرے کئے گئے جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔ مظاہرین نے پنجاب حکومت کے ظالمانہ اقدام، مسلم لیگ نون، نواز شریف، شہباز شریف، رانا ثناء اللہ کے خلاف نعرے لگائے اور ناصر شیرازی سمیت دیگر جبری طور پر گمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے مطالبہ کیا گیا۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ حکومت جان بوجھ کر ملکی صورتحال خراب کرنا چاہ رہی ہے اور چاہتی ہے کہ ریاستی اداروں کا عوام کے ساتھ ٹکراو ہو۔ ریاستی اداروں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ملت جعفریہ نے کبھی ریاست کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کی۔ ملک بھر میں ملت جعفریہ کو حب الوطنی کی سزا دی جا رہی ہے جبکہ کالعدم جماعتوں کے افراد دندناتے پھر رہے ہیں۔ سانحہ آرمی پبلک سکول کی ذمہ داری قبول کرنے والے احسان اللہ احسان کو ہیرو بناکر پیش کرنے کی کوشش ہو رہی ہے، جبکہ ملت جعفریہ کے بے گناہ رہنماوں اور عزاداروں کو لاپتہ کیا جا رہا ہے جو کہ انتہائی تکلیف دہ ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما ناصر عباس شیرازی کی بلاجواز گرفتاری پنجاب حکومت کی بوکھلاہٹ اور سکیورٹی اداروں میں نواز لیگ کی غیر معمولی مداخلت کا نتیجہ ہے۔

کراچی میں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ سکیورٹی اداروں کو ہوش کے ناخن لینا چاہیے اور ملک کو لوٹنے والے ان بدمعاش حکومتوں کی ایماء پر وطن کے باوفا بیٹوں کی حب الوطنی کو قدر کی نگاہ سے دیکھنا چاہیے۔ ملت جعفریہ کا کوئی فرد اگر ریاست کے خلاف سرگرم ہو تو عدالتوں میں ٹرائل کیا جائے، بصورت دیگر یہ سراسر ناانصافی اور آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے۔ ملت جعفریہ نے دہشتگردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دینے کے باوجود بیلنس پالیسی کی خاطر یاکسی خاص طبقے کی خوشنودی کی خاطر عرصہ حیات تنگ کرنا افسوسناک ہے۔ احتجاجی مظاہروں میں مطالبہ کیا کہ آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان ملک بھر میں جاری گمشدگی کا نوٹس لے اور ملت جعفریہ کے تحفظات کو دور کرنے، آئین و قانون کی بالادستی کو یقینی بنانے، ریاستی اداروں کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال ہونے سے بچانے اور جمہوری و انسانی حقوق کی پامالی روکنے میں کردار ادا کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button