مقالہ جات

بھارت اور اسرائیل کی سازش بے نقاب !! زید حامد دھشتگردوں کے سہولت کار نکلے۔

تاریخ گواہ ہے کہ ملت جعفریہ برصغیر میں ہمیشہ سے پر امن اور انتہائی تہذیب یافتہ اور منظم قوم رہی ہے۔ تقسیم ہند سے قبل بھی ملت جعفریہ نے ہمیشہ ایک اسلامی فلاحی ریاست "پاکستان” کے حصول کے لیے تحریک میں اپنا بھرپور حصہ ڈالا بلکہ اس تحریک کی قیادت قائد اعظم محمد علی جناح جیسے ملت جعفریہ کے فرزند کے ہاتھوں میں رہی جنکی قیادت میں تمام مسلمانوں کے ساتھ بشمول ملت جعفریہ نے بیش بہا قربانیاں دے کر اپنے خون سے ملک عزیز پاکستان کی بنیاد رکھی۔جبکہ یہ بھی ایک تاریخی حقیقت ہے کہ ایک مخصوص انتہا پسند مذہبی گروہ ہمیشہ سے دشمن کا آلہ کار بنا رہا اور اس گروہ نے اس اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کی نہ صرف مخالفت کی بلکہ اس کی راہ میں مختلف رکاوٹیں بھی کھڑی کیں اور دشمن کے ساتھ ساز باز کر کہ مختلف سازشوں کے حصہ دار بھی رہے۔ لیکن اللہ کے فضل و کرم سے مسلمانان برصغیر کی قربانیاں رنگ لائیں اور بالاخر ہم نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قیام کے خواب کو سچ کر دکھایا۔لیکن افسوس !! جس ملت جعفریہ نے اپنی جان و مال عزت و آبرو کی قربانیاں دے کر ملک عزیز پاکستان بنایا تھا اُنہیں کو آہستہ آہستہ اس ملک میں تیسرے درجے کا شہری بنا دیا گیا اور جن لوگوں نے پاکستان بنانے کی مخالفت کی تھی اور قائد اعظم و علامہ اقبال کے خلاف کفر کے فتوے صادر کیے تھے انہیں بیرونی طاقتوں کی ایماء پر ضیاءالحق کر دور میں اس ملک کا اسٹرٹیجک ایسٹ بنا کر کھلی چھٹی دے دی گئی جس کے بعد ان ظالموں نے مملکت خداداد پاکستان کے اصل وارثوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا اور انہیں چن چن کر اور شناخت کر کر کے قتل کیا جاتا رہا۔ یہاں تک کہ یہ ظالم پاکستان کے گلی کوچوں اور بازاروں میں کاروائیاں کرنے لگے اور ملت جعفریہ کے ساتھ ساتھ دیگر محبین اہلبیت اطہار علیہ السلام اور محبین پاکستان عوام و سکیورٹی اداروں کو نشانہ بنانے لگے جس کے بعد ان ظالموں کے خلاف ریاست نے ایکشن لینے کا فیصلہ کیا اور یوں درجہ بدرجہ حالات کچھ بہتر ہوئے اور ملک عزیز پاکستان سے دہشتگردی کا افریط کم ہونے لگا اور ملک ترقی کو طرف گامزن ہونے لگا کہ اچانک دشمن نے ایک بار پھر اپنا پینترا بدلہ اور ایسے افراد کو جو قابل اعتماد سمجھے جاتے ہوں کو میدان میں اتارا جو دم توڑتے اس دھشتگردی کے جن کے لیے تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوں اور یہ افراد غیر محسوس طریقے سے ان ظالم دھشتگردوں کی نہ صرف وکالت کریں بلکہ ان دھشتگردوں کی قتل و غارت گری کو صحیح ثابت کرنے کے لیے جواز بھی فراہم کریں۔دھشتگردوں کے ان سہولت کاروں میں جو نام سرفہرست ہے وہ ہے نام نہاد دفاعی تجزیہ کار اور براسٹیک تھنک ٹینک کے روح رواں "زید زمان حامد” جن کو پچھلے دنوں سعودی عرب کی قید کے دوران بھارتی خوفیہ ایجنسی "را” اور اسرائیلی خوفیہ ایجنسی "موساد” کی جانب سے مشترکہ ٹاسک دیا گیا کہ وہ غیر محسوس طریقے سے پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کی فضا کو آلودہ کریں اور ملک کی پر امن، پڑھی لکھی، مہذب، باوفا اور مظلوم ملت جعفریہ پاکستان کے خلاف جھوٹا پروپگنڈہ کر کہ انکو وطن دشمن اور ٖغدارثابت کرکہ ان کی نسل کشی کی راہ کو ہموار کریں تاکہ دھشتگردوں کے جرائم کی پردہ پوشی ہوسکے اور انکی قتل و غارت گری کو جائز قرار دیا سکے۔ جبکہ دوسری طرف ملک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پر امن ملت جعفریہ کے درمیان خلیج پیدا کی جائے تاکہ سکیورٹی اداروں اور ملت جعفریہ کے درمیان قائم باہمی اعتماد کو ٹھیس پہنچایا جا سکے اور یوں پاکستان کو ملت جعفریہ کے لیے دوسرا "برما” بنایا جا سکے تاکہ دشمن ایسے ابتر حالات کا فائدہ اٹھا کر ملک کو اندرونی طور پر خانہ جنگی کی طرف دھکیل کر بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو بدنام کیا کرے اور پاکستان کو ایک ناکام ریاست ثابت کر کے سرزمین پاکستان میں غیر ملکی افواج کو داخلے کا جواز فراہم کیا جا سکے ۔

لیکن شاید زید زمان حامد صاحب کچھ زیادہ ہی خوش فہمی میں مبتلاء ہیں کہ پاکستان کے سکیورٹی ادارے اور عوام ان کی بات کو من عن قبول کر لیں گے اور یوں وہ اپنے مشن میں کامیاب ہو جائیں گے۔۔۔۔!! ایسا ممکن نہیں۔۔۔ کیونکہ تاریخ گواہ ہے کہ ملت جعفریہ پاکستان نے ہمیشہ ملکی سکیورٹی اداروں کے شانہ بشانہ دھشتگردی کے خلاف نہ صرف جنگ لڑی ہے بلکہ جان کے نظرانے بھی دیے ہیں۔ دھشتگردوں کے وار سے ایک ایک وقت میں 100 ، 100 لاشے اٹھانے کے باوجود بھی پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے ہیں اور امن و امان کے قیام کویقینی بنایا ہے کیونکہ ملت جعفریہ پاکستان ایک باشعور ملت ہے جو دشمن کی چالوں کو اچھی طرح سمجھتی اور اسے ناکام بنانا بھی جانتی ہے اور آئندہ بھی ناکام بناتی رہے گی جبکہ زید زمان حامد جیسے آستین کے سانپوں اور دشمن کے آلہ کاروں کو بے نقاب کر کے انکے چہروں کو آشکار بھی کرتی رہے گی۔

انشا اللہ
پاکستان زندہ باد، لبیک یا حسین علیہ السلام۔

متعلقہ مضامین

Back to top button