ایران

ملک کے دفاعی امور پر مذاکرات ممکن نہیں

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فوجی یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل ہونے والے اہلکاروں کی حلف برداری کی مشترکہ تقریب سے خطاب میں ایران اور سامراجی طاقتوں کے درمیان جھگڑے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:اصل جھگڑا اس بات پر ہے کہ دشمن ایران کو قوی اور مضبوط نہیں دیکھنا چاہتا جبکہ ایران کی توجہ اپنی دفاعی طاقت کو مضبوط بنانے پر مرکوز ہے اور ایران کے دفاعی امور ناقابل مذاکرات ہیں ۔رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مسلح افواج کو ایرانی سرزمین کے تحفظ اور ایرانی عوام کی سکیورٹی کا اہم حصہ قراردیتے ہوئے فرمایا: صنعت ، سائنس و ٹیکنالوجی اور اقتصادی و تجارتی شعبوں میں پیشرفت اسی وقت ممکن ہے جب ملک ميں امن و سلامتی برقرار ہو ملک میں امن و سلامتی ملکی پیشرفت اور ترقی کے لئۓ بہت ضروری ہے۔رہبر معظم انقلاب اسلامی نے موجودہ شرائط میں اقتصاد اور عوام کے معاشی مسئلہ پر توجہ کو اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: ملک کی اقتصادی بنیاد بھی امن و سلامتی پر استوار ہونی چاہیے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کے خلاف دشمن کی عداوت اور ریشہ دوانیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دشمن کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمیں ان کے مطالبات کے برخلاف عمل کرنا چاہیے اور اپنے ملکی وسائل سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button