پاکستان

نوجوانوں کی انتہا پسندانہ تکفری مواد تک رسائی کے سدباب کیلئے کوشیش کی جائے، وزیر داخلہ

شیعیت نیوز: نوجوانوں کو انتہا پسندی سے بچانے کیلئے 21ستمبر کو ہر سال تمام یونیورسٹیوں میں یوم امن منایا جائے گا، وزیر داخلہ احسن اقبال نے پیر کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق ملک بھر کے وائس چانسلرز کی وڈیو کانفرنس سے خطاب کیا جس میں70 سےزائد وائس چانسلرز شریک ہوئے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہاکہ یونیورسٹیوں میں بعض زیر تعلیم طالب علموں کا انتہا پسند تنظیموں سے تعلق منظر عام پر آنا باعث تشویش ہے۔انہوں نے کہاکہ انفارمیشن انقلاب کے بعد سوشل میڈیا پر نیا محاز کھل گیا ہے،سوشل میڈیا نوجوانوں کا میڈیا ہے۔

ہمارا فرض ہے کہ نوجوانوں کی انتہا پسندانہ مواد تک رسائی کے سدباب کیلئے مل کر کوششیں کریں۔ انہوں نے کہاکہ انتہا پسندی کے خلاف بیانیہ تشکیل دینے کے لئے ہمیں مل کر کام کرنا ہو گا۔ اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہمارے نوجوان سوشل میڈیا کا استعمال مثبت اور تدریسی مقاصد کیلئے کریں ۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ ہم جمعہ کے خطبات کا نصاب بنا رہے ہیں تاکہ عوام کو عملی زندگی کے حوالے سے موضوعات پر آگاہی فراہم کی جائے۔یونیورسٹیوں میں طالب علموں کو خیالات کا اظہار کرنے کے مواقع حاصل ہونے چاہئیں، اساتذہ طلباء کی فکر سازی اور نظریہ سازی کے لئے مؤثر کردار ادا کریں۔ طلباء کو مستقبل کے امکانات سے آگاہی کے لئے یونیورسٹیوں میں کیریر کونسلنگ کا نظام قائم کیا جائے۔
انہوں نے اعلان کیاکہ 21 ستمبر کو پاکستان کی ہر یونیورسٹی میں ورلڈپیس ڈے اس عزم سے منایا جائے گاکہ نوجوانوں میں امن کا پیغام عام کرنا ہے اور انتہا پسندی کے خلاف بیانیہ سے آگاہ کریں ۔علاوہ ازیں وزیر داخلہ احسن اقبال کی زیر صدارت سی پیک منصوبوں کی سکیورٹی جوائنٹ ورکنگ گروپ کا اجلاس ہوا جس میں وزارت داخلہ اور سکیورٹی اداروں کے حکام نے شرکت کی، وزیر داخلہ نے کہاکہ جوائنٹ ورکنگ گروپ کا اجلاس ہر ماہ منعقد کرایا جائےگا،سی پیک کے اقتصادی منصوبوں کی وجہ سے پوری دنیا کی توجہ پاکستان پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاک چائنہ راہداری سے حاصل ہونیوالے ثمرات سے پاکستان اور خطے کے باقی ممالک بھی مستفید ہوں گے۔احسن اقبال نےکہاکہ بعض غیرملکی لابیاں پاکستان کے معاشی استحکام سے گبھراتی ہیں۔وزیر داخلہ نے سی پیک منصوبوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے سیکورٹی اداروں کی استعداد کومزید بہتر بنانے کے احکامات دئیے اورکہاکہ پاکستان آنے والے چینی باشندے ہمارے مہمان ہیں۔
ان پر حملہ ریاست پر حملہ کے مترادف ہے۔وزیر داخلہ نے میری ٹائم سیکورٹی اور سمندری تجارتی گزرگاہوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے کوسٹ گارڈز کے ادارے کو مزیدفعال کردار ادا کرنے کے احکامات بھی دئیے اورکہاکہ سمندری تجارتی گزرگاہوں کی سیکورٹی پاک چائنہ اقتصادی راہداری سے منسلک منصوبوں کے لئے ناگزیر ہے۔اجلاس میں بتایاگیا کہ پاکستان آنے والے چینی باشندوں کی پیشگی معلومات صوبوں کو آن لائن فراہم کرنے کے لئے ٹاسک فورس قائم کی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button