پاکستان

فلاحِ انسانیت فائونڈیشن کوواچ لسٹ میں رکھنےکا فیصلہ

شیعیت نیوز: پاکستان نے فلاح ِ انسانیت فاونڈیشن کوواچ لسٹ میں رکھنےکافیصلہ کیاہےکیونکہ ریاست کامانناہےکہ جماعت الدۃ اورلشکرِطیبہ کی ضمنی فلاحی تنظیم ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہے جس سے امن اورسیکیورٹی کوخطرات لاحق ہوسکتےہیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری خط میں کہاگیاہے کہ ’’انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کی شق11-Dکی ذیلی شق IV کے تحت مجاز اتھارٹی یہ ہدایت کرتی ہے کہ مذکورہ تنظیم کی نگرانی مزید چھ ماہ کے لیے جاری رکھی جائے۔‘‘اس فیصلے کے بعد حکومت پنجاب نے جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعیداور ان کے چارقریبی ساتھیوں کی نظربندی میں بھی مزید چارماہ کی توسیع کردی ہے ۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیاگیاجب حافظ سعید ملی مسلم لیگ کے نام سے اپنی سیاسی جماعت لانے کا سوچ رہے ہیں اور2018کے عام انتخات میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔ جبکہ مورخہ 27جنوری 2017کووزارت خارجہ کی جانب سے جاری نوٹیفیکشن کے مطابق وفاقی حکومت کے پاس ایسے ثبوت موجود ہیں جن کے مطابق فلاح ِ انسانیت فاونڈیشن ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہے جو امن اورسیکیورٹی کے لیے خطرہ اوراقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادنمبر1267کے خلاف ہوسکتی ہیں۔
انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کی شق11-D کے مطابق وفاقی حکومت کے پاس ٹھوس وجوہات ہیں جن کے باعث دہشتگردی میں ملوث کسی بھی تنظیم کی نگرانی کی جاسکتی ہےa)اگروفاقی حکومت اس تنظیم کانام سیکنڈ شیڈول میں شامل کرنےکاحکم دے۔b)نگرانی کاعرصہ چھ ماہ کے لیے ہوگااوروفاقی حکومت متعلقہ تنظیم کواپنا موقف پیش کرنے کا موقع دے کرہی نگرانی کے وقت میں توسیع کرسکتی ہے ۔
چنددفاعی تجزیہ نگاروں کاکہناہےکہ پاکستان کا یہ اقدام اسلام آباد اور واشنگٹن کےاُس مشترکہ فیصلے کی روشنی میں کیاگیاہے جس کے مطابق دونوں ممالک نے اقوام متحدہ کی جانب سے دہشت گرد قراردیے جانے والے تمام افراد اور تنظیموں کے خلاف کارروائی کرنے کا عہد کیاتھا، اس میں لشکر طیبہ اور اس سے ملحقہ تنظمیں بھی شامل ہیں۔ان کے مطابق غالباََ واشنگٹن اور بیجنگ دونوں ایسی تنظیموں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے اسلام آباد پر دبا ئو ڈال رہے ہیں ۔ لیکن چین نے واضح طور پراس نکتہ نظر کی تردید کی ہے ۔
اسلام آباد میں چینی سفارت خانے میں تعینات ڈپٹی چیف آف مشن زاولیجان کاکہناہے کہ مسعود اظہر کے کیس میں چین نےتکنیکی انداز سے کام لیا۔ لیکن ایسا حافظ سعید اور فلاح انسانیت فاونڈیشن کے بارے میں نہیں ہے ۔
سیکیورٹی کونسل کی 1267 کمیٹی نے فہرست کے موضوع پر بات کی تھی لیکن کمیٹی کسی اتفاق رائے پر نہیں پہنچ سکی کیونکہ اس مسئلے پرکمیٹی اراکین کی رائے مختلف تھی۔ چینی موقف کی حمایت کرنے والے اراکان کے مطابق متعلقہ پارٹیز کے درمیان مکمل مشاورت کے لیے مزید وقت درکارہے۔یہ سیکیورٹی کونسل کی قرارداد اور کمیٹی کے اصولوں کے مطابق ہے۔ سیکیورٹی کونسل اوراس کے ضمنی اداروں کے اپنے اپنےاصول ہیں ۔مجھے امید اور یقین ہے کہ کمیٹی کے تمام اراکین ان اصولوں کے مطابق کام کریں گے۔ اقوام متحدہ میں تعینات پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی اس اہم مسئلے پر اپنی رائے نہیں دی سکیں کیونکہ وہ گزشتہ چارروز سےمسلسل سفرکررہی ہیں ۔
حافظ سعید کے ترجمان یحیٰ مجاہد کاکہناتھاکہ محکمہ داخلہ پنجاب نے حافظ سعید اور ان کے چار ساتھیوں کی نظربندی کی مدت میں چار ماہ کی توسیع کی ہے ۔ لیکن انھیں فلاح ِ انسانیت فائونڈیشن کی نگرانی سے متعلق کوئی علم نہیں ۔ ہم نےحافظ سعید کی نظربندی کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ میں دوبارہ چیلنج کیاہےاوریہ مقدمہ عدالت میں چل رہاہے۔ لیکن فلاح ِ انسانیت فائونڈیشن سے متعلق ابھی فیصلہ نہیں کیاگیا۔ انھوں نے کہاکہ ہم پاکستان میں چینی آپریشنز کی حمایت کرتے ہیں ۔
بھارتی اور امریکی لابیاں مسلمانوں کی اس تنظیم اورحافظ سعیدکے خلاف نفرت پھیلاتے ہیں ۔جماعت الدعوۃ کے سربراہ کو رواں سال 31جنوری کوان کے گھر میں 90دن کیلئےنظر بند کیا گیا تھا تا ہم بعد میں اس میں تین ماہ کی توسیع کردی گئی۔ ان کی نظر بندی 27جولائی کو ختم ہوگئی لیکن اس میں27ستمبر تک توسیع کردی گئی۔ لاہور ہائیکورٹ میں ایک درخواست زیر ِسماعت ہے جس میں حافظ سعیداور ان کے ساتھیوں کی نظر بندی کو چیلنج کیاگیاہےان میں پروفیسرملک ظفراقبال ،عبدالرحمان عابد، قاضی کاشف حسین ، عبداللہ عبیداور دیگر شامل ہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button