پاکستان

پیپلز پارٹی کی شیعہ دشمنی، علامہ مرزا یوسف سمیت دیگر شیعہ رہنما سیاسی انتقام کا شکار

شیعیت نیوز: میڈیا ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے جانب سے انسداد دہشتگرد کے تحت ۱۱۸ افراد کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی درخواست دی گئی ہے جس میں دہشتگرد جماعتوں کے سرغنوں کے ساتھ ایک بار پھر بلیس پالیسی برقرار رکھتے ہوئے علامہ مرزا یوسف حسین اور دیگر شیعہ مذہبی سیاسی رہنماوں کا نام بھی شامل کیا گیا ہے، واضح رہے کہ علامہ مرزا یوسف حسین یا دیگر شیعہ مذہبی سیاسی رہنما کبھی کسی مذہبی انتہاء پسند ی میں ملوث نہیں وہ اتحاد بین المسلمین اور اتحادو یکجہتی پر ایمان رکھتے ہیں البتہ سندھ حکومت کی ظالمانہ پالیسوں کے خلاف سرپا احتجاج ضرور رہے ہیں جسکی بنیاد پر انتقامی کاروائی کرتے ہوئے انکا نام فورتھ شیڈو ل میں شامل کرنے کی سفارش کی گئ ہے۔

دھیاں رہے کہ علامہ مرزا یوسف حسین کا نام ۲۰۰۵ میں جنرل مشرف دور میں بلیس پالیسی کے تحت دیگر شیعہ رہنماوں کے ساتھ شیڈول فورتھ میں ڈالا گیا تھا جو ابھی تک نہیں نکالا جاسکا جس پر ملت جعفریہ کو شدید تحفظات ہیں۔

دوسری جانب دہشتگردی اور فرقہ ورایت کو شیعہ جماعتوں کے رہنماوں کے نام کے ساتھ جوڑنا جو ملک خداد اد پاکستان کے استحکام کے لئے سیاسی جدوجہد کررہے ہیں اور انہیں بھی فورتھ شیڈول کے نام پر ہراساں کرنا قابل مذمت ہے کہ جبکہ انکو بالینس پالیسی کے تحت کالعدم تکفیری دہشتگرد جماعتوں کہ جنہوںنے ہمیشہ سعودی و بھارتی ایما پر پاکستان کے خلاف سازش کی ہے اور ملک کو بدامنی کا گہوار بنادیا ہے برابر قرار دینا سرار سر ناانصافی ہے جسکی پوری شیعہ قوم مذمت کرتی ہے اور سند ھ حکومت کو متنبہ کرتی ہے کہ وہ اپنی شیعہ جماعتوں سے سیاسی رقابت کو غیر قانونی طریقہ اور جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگا کر نکالینے کی کوشیش فوری بند کریں ورنہ 2018 کے الیکشن میں پوری قوم ملک بھر میں پیپلز پارٹی کا بائیکاٹ کرنے پر مجبو ر ہوجائے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button