پاکستان

داعش کا عراق سے خاتمہ متاثرہ ممالک کے لئے مشعل راہ ہے، علامہ افضل حیدری

شیعت نیوز ؛وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری نے کہا ہے کہ داعش کا عراق سے خاتمہ علما ، حکومت، عوام اور سکیورٹی فورسز کے تعاون سے ممکن ہوا۔ جوکہ باقی ممالک کے لئے بھی مشعل راہ ہے۔اسلام امن و سلامتی کا مذہب ہے، کسی کو محض عقیدے کی بنیاد پر قتل کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ مگر داعش نے جو ظلم و ستم لوگوں پر روا رکھا ، اس سے انسانیت کا سرشرم سے جھک گیا۔ لوگوں کے گلے کاٹنا، گرم پانی میں مخالفین کو ڈالنا اور آگ لگانا جبکہ انبیا و اہل بیت علیہم السلام اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کے مزارات مقدسہ کو مسمار کرنا ایسے جرائم ہیں جنہیں معاف نہیں کیا جاسکتا۔ اس لئے عراق سے داعش کے ناسور کا خاتمہ امت مسلمہ کے لئے اچھی خبر ہے۔جسے تمام سیاسی، مذہبی اور سماجی حلقے خوش آئند قراردے رہے ہیں۔مختلف وفود سے گفتگو میںانہوں نے کہا کہ مخصوص سوچ کی حامل دہشت گرد تنظیم امریکی ایجنسیوںکی پیدا وار ہے، جسے اسلام کو بدنام کرنے اور مسلمان ممالک میں انتشار پیدا کرنے کے لئے بنایا گیا۔ اس کی نام نہاد خلافت کے ذریعے عالمی سطح پردہشت گردی کو پروان چڑھایا گیا۔ شام کے اہم شہروں سے پسپائی کے بعد عراق سے بھی داعش کے خاتمے پر پوری امت خوش ہے۔اب ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام اور سکیورٹی فورسز متحرک اور باخبر رہیں تاکہ داعش کے مستقبل میں دوبارہ ابھرنے کا کوئی امکان نہ رہے۔ علامہ افضل حیدری نے افسوس کا اظہار کیا کہ اسلام کو بدنام کرنے کے لئے استعماری سازش کے تحت دہشت گردی کا زیادہ شکار مسلم ممالک کو ہی کیا گیا اور یہیں افراتفری پیدا کی گئی۔ جس کی مختلف وجوہات ہیں اور افسوسناک بات ہے کہ کچھ مسلمان ممالک ہی استعمار ی ایجنڈے پر عمل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گر دی کا سامنا صرف پاکستان کو بھی ہے، جہاں مختلف تکفیری فرقہ وارانہ تنظیموں کو پالا گیا اور اب یہ ملکی استحکام کے لئے خطرہ بن چکی ہیں، تو اداروں اور حکومت کو ہوش آیا ہے، جب پانی سر سے گذر چکا تھا، کتنی قیمتی جانیں ، دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ چکی ہیں۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے افواج پاکستان ، پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں نے اپنا کردار ادا کیا۔طالبان کے مختلف گروہوں نے پاکستان پر حملے کئے۔ فرقہ وارانہ تشدد کو ابھارا گیا۔اب بھی ٹھوس اقدامات نہ کئے گئے تو مزید نقصان ہوگا

متعلقہ مضامین

Back to top button