یمن

سعودی جارحیت کے جواب میں یمنی فوج کے حملے

عوامی تحریک انصاراللہ کے جوانوں نے سعودی جارحیت کے جواب میں سعودی عرب کے جنوبی علاقے نجران میں السدیس اور اور عسیر میں الثویلہ فوجی چھاؤنیوں پر میزائل حملے کئے ہیں۔

یمنی فوج نے اسی طرح نجران میں سقام فوجی ہیڈکوارٹر کی عمارت اور اشرفہ اور المخروق فوجی مراکز کو کاتیوشا میزائلوں سے نشانہ بنایا۔ ان کارروائیوں میں متعدد سعودی ہلاک و فوجی زخمی ہوئے۔

انصاراللہ کی جانب سے یہ حملے سلامتی کونسل کی طرف سے سعودی عرب پر حملے بند کئے جانے کی درخواست کے بعد ہوئے۔

یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ نےاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی درخواست کے جواب میں اعلان کیا تھا کہ جب تک یمن کے علاقوں پر سعودی اتحاد کی جارحیت کا سلسلہ اور یمن کا محاصر جاری ہے، سعودی عرب کے فوجی ٹھکانوں پر حملوں کا سلسلہ بدستور جاری رہے گا۔

یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح نے بھی یمن جنگ کے بارے میں سلامتی کونسل کے بیان کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ ایسی حالت میں کہ سعودی عرب، داعش اور القاعدہ جیسے دہشت گرد گروہوں کی بھرپور مالی اور فوجی حمایت کر رہا ہے اور سعودی اتحاد کے فوجی یمن کے مختلف علاقوں پر جارحیت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ سے سلامتی کونسل کی جانب سے حملے بند کئے جانے کی درخواست ناقابل قبول ہے۔

دوسری جانب یمن کے وزیر دفاع نے یمن کو جارحیت کا نشانہ بنانے والوں کو خبردار کیا ہے کہ یمنی فوج عوامی رضاکاروں کی حمایت اور اپنی فوجی توانائی کی بنیاد پر دشمنوں کے خلاف کارروائیوں کا دائرہ وسیع کرسکتی ہے۔

یمن کے وزیر دفاع محمد ناصر العاطفی نے جارح دشمنوں کے مقابلے میں یمن کی فوجی طاقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا ہےکہ یمنی فوج اپنی کارروائیوں کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے اپنے حملے تیز کر سکتی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے یمن کے مختلف علاقوں پر اپنی جارحیت میں صوبے صعدہ کے ایک بازار پر حملہ کیا ہے جس میں پچّیس عام شہری شہید اور دسیوں دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

صوبے صعدہ کے محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق یہ حملہ اتوار کے روز شدا کے علاقے میں کیا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب نے رمضان البمارک میں یمن کے مظلوم مسلمان عوام کے خلاف اپنے جارحانہ حملے تیز کر دیئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button