پاکستان

سیاسی ملاقاتوں سے امام ضامن پالیٹکس تک کا سفر؟ امام موسیٰ کاظم کیا کہتے ہیں؟

تحریر: ایس اے زیدی

امام موسی کاظم علیہ سلام نے یاک دفعہ اپنے ایک ساتھی (صفوان جمال ) کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے فرمایا۔

اے صفوان تمہاری ہر صفت پسندیدہ او راچھی ہے سوائے ایک چیز کے ۔

صفوان : قربان جاؤں وہ کون سی صفت ہے ؟

امام علیہ السلام : تمہارا اپنے اونٹوں کا اس ظالم ( ہارون) کو کرائے پر دینا۔

صفوان: خدا کی قسم میں نے غرور و تکبر جتانے یا شکار و لہو و لعب کے لئے اسے اونٹ کرائے پر نہیں دیئے بلکہ میں نے تو اس سفر (حج) کے واسطے دیا ہے ،علاوہ از این میں بذات خود ان کے ساتھ نہیں جاتا ، بلکہ اپنے آدمیوں کو ان  کے ساتھ بھیجتا ہوں ۔

امام علیہ السلام : اے صفوان کیا کبھی تمہارا کرایہ ان کے ذمے ( واجب الاداء ) باقی رہتا ہے ؟

صفوان :میری جان آپ پر فدا ہو، ہاں ایسا ہوتا ہے ۔

امام علیہ السلام : اس صورت میں کیا تمہاری خواہش یہ نہیں ہوتی کہ کرائے کی ادائیگی تک وہ زندہ رہیں ؟
صفوان: جی ہاں !

امام علیہ السلام:جو کوئی ان کے زندہ رہنے کی تمنا کرے وہ انہی میں سے ہے اور جس کا تعلق ان سے ہو اس کا ٹھکانہ جہنم ہے[1].

اس کے بعد اس کے اس آیت کریمہ کی تلاوت فرمائی :وَ لا تَرْكَنُوا إِلَى الَّذينَ ظَلَمُوا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُ وَ ما لَكُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ مِنْ أَوْلِياءَ ثُمَّ لا تُنْصَرُون‏[2].

امام کی اس حدیث کے بعد ہمارے سامنے رونما ہونے والے واقعات جن میں معزز علماء کرام کی جانب سے ظالم حکمرانوں جنکے ہاتھ شیعہ جوانوں کے خون سے رنگین ہیں کوامام ضامن باندھنا جائز ہے؟

امام ضامن کیوں باندھا جاتا ہے؟

ہمارے گھر میں بڑے امام ضامن اس لئے باندھتے تھے تاکہ ہماری جان و مال کو امام کی ضمانت میں دیں گویا جان کی سلامتی کے لئے

کیا ہم ایسےافراد کی جان کی سلامتی مانگ سکتے ہیں جو ظالم ہیں جنکے ہاتھ سانحہ عاشورہ سے لے کئی شیعہ جوانوں کے خون سے رنگیں ہیں؟ ہرگزیز نہیں

لہذا سیاسی ملاقاتوں کو ملت تشیع کی سیاسی تنہائی ختم کرنے کے لئے استعمال کیا جائے تاکہ ملت جعفریہ کے حقوق کا دفاع کیا جاسکے لیکن اس دوران شروع ہونے والی امام ضامن پالیٹکس کو خدارا ختم کیا جائے، کیونکہ امام ضامن کامطلب ہم انہیںامام کی ضمانت میں دے رہے ہیں جو امام کی تعلیمات اور انکے شیعوں کے قاتل ہیں ۔

1 – مکاسب شیخ انصاری باب الولایة من قبل الجائر
2 – سوره ہود/ ١١٣

متعلقہ مضامین

Back to top button