پاکستان

نواز شریف نے جہاد کے نام پر اسامہ بن لادن سے ڈیڑھ ارب روپے لیے تھے

شیعیت نیوز: وزیراعظم پاکستان نواز شریف سے القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کی ملاقات کی کہانی ایک مرتبہ پھر زیر بحث ہے، جس کو بنیاد بنا کر پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعظم کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس ملاقات کے عینی شاہد اور انگریزی اخبار فرنٹیئر پوسٹ کے ایڈیٹر انچیف رحمت شاہ آفریدی نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ افغان جنگ کی وجہ سے اسامہ بن لادن سے دوستی تھی اور جب بھی کبھی عمرہ کرنے جاتے تو ملاقات معمول تھی، میری والدہ کے ہمراہ ایک مرتبہ اسامہ بن لادن نے استفسار کیا کہ نواز شریف سے آپ کے کیا اختلافات ہیں تو میں نے کہا کہ وہ وعدے کے پابند نہیں اور ان کے عزائم بہت آگے ہیں، اس لیے مخالفت کرتے ہیں، اسامہ بن لادن نے جواب میں بتایا کہ آج نواز شریف صاحب ملنا چاہتے ہیں، کچھ دوست پیچھے پڑے ہیں تو آپ بھی گرین پیلس (جواب گرا دیا گیا) ساتھ چلیں تو میں نے جانے سے انکار کردیا اور موقف اپنایا کہ اگر آپ لوگوں نے کوئی انکار کیا تو میاں نواز شریف سمجھیں گے کہ میں نے آپ کو منع کیا، اسامہ بن لادن نے کہا کہ ہوٹل کا کیفے کافی بڑا ہے، آپ وہاں کہیں چھپ جانا تو میں اپنی والدہ کے ہمراہ وہاں پہنچ گیا، وہاں میاں نواز شریف،خالد خواجہ اور ایک تیسری شخصیت بھی تھی، میاں نواز شریف نے اسامہ کو منانے کے لیے ان کے پاؤں پر ہاتھ لگایا تھا اور پھر بولا کہ ’’آئی لو آلسو جہاد‘‘ تو اسامہ ناراض ہوگئے تھے، پھر یہ بولے کہ آپ ہمارے مائی باپ ہو۔

ایک سوال کے جواب میں رحمت شاہ آفریدی نے کہا کہ شاید انگریزی میں جہاد کے بارے میں ایسے نہیں بولتے۔ رات کو دوبارہ جب اسامہ بن لادن سے ملاقات ہوئی تو اُنہوں نے بتایا کہ کشمیر اور افغان جہاد کیلئے نواز شریف کے بہت بڑے عزائم ہیں، اپنا بھی بہت کچھ خرچ کرنے کے لیے تیار ہیں، تو میں نے ان کو ڈیڑھ ارب روپے کی ہاں کردی ہے اور میاں صاحب نے جہاد کے نام پر ڈیڑھ ارب روپے لیے تھے، جن میں سے ستائیس اٹھائیس کروڑ روپے بے نظیر بھٹو شہید کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں خرچ کر دیئے، سوا کروڑ روپے مدینہ میں موجود ایک شخص کھا گیا جبکہ ایک کروڑ روپے انہی کا ایک اور بندہ کھا گیا، باقی پیسوں کا کوئی پتہ نہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button