یمن

سعودی عرب کی جارحیت اور یمنی عوام کا مظاہرہ

شمالی یمن کے صوبہ صعدہ میں باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ سعودی جنگی طیاروں نے ضلع باقم کے علاقے آل الحماقی میں ایک یمنی شہری کے مکان پر بمباری کی ہے- اسی طرح صوبہ صعدہ کے المصاحف علاقے پر بھی شدید بمباری کی گئی ہے جس کے نتیجے میں اس علاقے کے لوگوں کو بھاری جانی نقصان پہنچا ہے – سرحدی ضلع منیہ کے آل الشیخ علاقے اور اس علاقے کےکھیتوں اور سڑکوں کو بھی سعودی جنگی طیاروں نے نشانہ بنایا ہے- یمنی ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ سعودی جنگی طیاروں نے صوبہ الحدیدہ کے ضلع الخوخہ کے الموشج علاقے کو بھی جارحیت کا نشانہ بنایا اور بمباری کے دوران اس علاقے پر بڑی تعداد میں جارح سعودی عرب کے ہیلی کاپٹر بھی پرواز کرتے نظر آئے-دوسری طرف یمنی عوام نے بدھ کو دارالحکومت صنعا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کرکے الحدیدہ بندرگاہ بند کئے جانے اور یمنی عوام کی نسل کشی کی مذمت کی – المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے یمنی قوم کی نسل کشی اور انھیں مسلسل بھوکا رکھے جانے کی مذمت کرتے ہوئے الحدیدہ بندرگاہ کے محاصرے پر مبنی جارحین کے منصوبے کی سخت مخالفت کی – مظاہرین کے بیان میں آیا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ ، یمنی عوام کی نسل کشی کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں کیونکہ وہ سعودی عرب اور یمن پر حملے میں شامل ملکوں کو ممنوعہ ہتھیار فروخب کرکے براہ راست یمنی باشندوں کے قتل عام میں شریک ہیں – یمنی مظاہرین نے اپنے ملک کا اقتصادی محاصرہ ختم کئے جانے اور غذائی ساز و سامان اور دواؤں کے لئے صنعا ایئر پورٹ کھولے جانے کا بھی مطالبہ کیا – واضح رہے کہ سعودی عرب نے الحدیدہ بندرگاہ کو بند کر دیا ہے اس کا دعوی ہے کہ اس بندرگاہ سے اسلحہ اور فوجی ساز و سامان اسمگل کیا جا رہا تھا – سعودی عرب الحدیدہ بندرگاہ کے علاقے کو فوجی علاقہ قرار دے کر اس بندرگاہ کو تباہ اور پورے علاقے کو بند کر دینا چاہتا ہے- الحدیدہ بندرگاہ یمن کی سب سے اہم بندرگاہ ہے اور تقریبا اسی فیصد غذائی ساز و سامان اور دوائیں اسی بندرگاہ کے راستے ہی یمنی عوام تک پہنچتی ہیں – دوسری طرف ہیومن رائٹس واچ نے آسٹریلیاسے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سعودی عرب کو اسلحوں کی فروخت بند کر دے – آ‎سٹریلیا میں ہیومن رائٹس واچ کے ڈائریکٹر آلین پیرسن نے اس ملک کے وزیر اعظم مالکوم ٹرنبول کو ایک خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ جب تک سعودی عرب اپنے غیر قانونی حملوں کا سلسلہ بند نہیں کرتا اس وقت تک آ‎سٹریلیا کو سعودی عرب کو اسلحہ اور فوجی ساز و سامان نہیں بیچنا چاہئے- آلین پیرسن نے مطالبہ کیا ہے کہ آسٹریلیا کو جنگی ہتھیاروں سے متعلق فوجی ساز و سامان کی تفصیلات منظر عام پر لانا چاہئے جو اس نے سعودی عرب اور اس کی سربراہی والے اتحاد کو فروخت کئے ہیں –

متعلقہ مضامین

Back to top button