پاکستان

امریکہ داعش کا نام لیکر مزید اسلامی ممالک پر قبضہ کرنا چاہتا ہے،صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر

شیعیت نیوز: ملی یکجہتی کونسل اور جمعیت علمائے پاکستان (نوارنی) کے سربراہ صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ مشرق وسطٰی میں جو قوتیں داعش کے خلاف لڑ رہی ہیں، داعش کے آگے صف آراء ہیں اور اپنی قربانیاں پیش کر رہی ہیں، انہیں آپ فوجی اتحاد میں شامل نہیں کر رہے ہیں، تو اس اتحاد کو داعش کے خلاف اتحاد کیسے کہا جا سکتا ہے، شام، عراق، ایران سب سے زیادہ داعش کے خلاف لڑ رہے ہیں، پھر اس سعودی فوجی اتحاد کی سرپرستی امریکہ کر رہا ہے، داعش کو بھی پیدا کرنے والا اور اسے پروان چڑھانے والا امریکہ ہی ہے، داعش کو جدید ترین اسلحہ اسرائیل کے ذریعے پہنچانا اور اسرائیل کے ذریعے داعش کی پشت پناہی کرنے والا امریکہ ہی ہے، امریکہ داعش کا نام لیکر مزید اسلامی ممالک پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، اگر سعودی فوجی اتحاد حقیقت میں داعش کے خلاف ہوتا تو جو ممالک پہلے سے داعش کے خلاف لڑ رہے ہیں، ان کو شامل کرتے اور ان ممالک کے ساتھ ملکر کوئی حکمت عملی طے کرتے، داعش کو ختم کرنا دو دن کا کام تھا ان کا، لیکن جو طاقتیں داعش کے خلاف لڑ رہی ہیں، آپ ان کے خلاف فوجی اتحاد بنا کر داعش کو ختم کرنے کے بجائے الٹا تقویت پہنچا رہے ہیں۔ امریکہ داعش کا نام استعمال کرکے مسلمانوں کو تقسیم کر رہا ہے۔ عالم اسلام کا المیہ ہے کہ اس کے اکثر حکمرانوں نے غلامی مصطفٰی کا پٹا اپنے گلے سے اتار کر امریکی غلامی اختیار کی ہوئی ہے، امریکہ کے ہر حکم ہر عمل درآمد کرتے ہیں، امریکہ کے کہنے پر چلتے ہیں، فلسطین کی مثال ہمارے سامنے ہے، امریکی غلام حکمران مظلوم فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات تو بہت دور کی بات ہے، ہمارے بہت سے حکمران تو امریکہ کے خوف کے مارے ایک قرارداد بھی لانے کی ہمت نہیں رکھتے کہ کہیں امریکہ ناراض نہ ہو جائے، ہمارے اکثر حکمران امریکی غلامی میں اس حد تک پہنچ گئے ہیں کہ حال ہی میں مصر نے سلامتی کونسل کے اندر اسرائیل کے خلاف ایک قرارداد جمع کرائی، لیکن امریکی صدر ٹرمپ کا ایک فون آیا اور مصر نے وہ قرارداد واپس لے لی، پھر ایک غیر مسلم ملک نے وہ قرارداد پیش کی، اس سے بڑی ہم مسلمانوں کی بدبختی کیا ہوگی، تو ایسے حکمرانوں سے کیسے توقع کی جا سکتی ہے کہ وہ امریکہ کے خلاف اقدامات کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button