آپریشن رد الفساد کی حمایت کرتے ہیں ملی یکجہتی کونسل پاکستان
شیعت نیوز (اسلام آباد)ملی یکجہتی کونسل پاکستان نے آپریشن رد الفساد کی حمایت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس آپریشن کی کامیابی کیلئے ناگزیر ہے کہ آپریشن کو بلا امتیاز چلایا جائے۔ کونسل نے اولیاءکرام کے بعض مزارات کی بندش کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد اور دہشتگردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔کونسل نے سہون شریف اور ملک بھر کے دیگر مقامات پر دہشتگردانہ واقعات کو حکومت کی ناکامی سے تعبیر کرتے ہوئے واقعات میں شہادتوں پر رنج و غم کا اظہار کیا ہے جبکہ کونسل نے جماعت الدعوة کے رہنماءاور کونسل کے کی سپریم کونسل کے رکن پروفیسر حافظ سعید کی بلا جواز نظربندی کو بھارتی دباﺅ کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے اسے فی الفور ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ اعلان ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابو الخیر زبیر نے اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی سپریم کونسل کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس کی میزبانی اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ اور ملی یکجہتی کونسل کے سینئر نائب صدرعلامہ سید ساجد علی نقوی نے کی۔جبکہ اجلاس میںکونسل کے مرکزی رہنماﺅں علامہ راجہ ناصر عباس جعفریسنیٹر سراج الحق،لیاقت بلوچ، ، ثاقب اکبر، پروفیسر عبدالرحمان مکی،خرم نواز گنڈا پور،،مولانا عبدالغفار رو پڑی،مولانا اللہ وسایا،،انجیئر ابتسام الہی ظہیر،عبداللہ گل،حافظ عاکف سعید،، آصف لقمان قاضی، سید ہارون علی گیلانی،سید ضیا ءاللہ شاہ بخاری،پیرمعین الدین کوریجہ،پروفیسر محمد ابراہیم، سلطان احمد علی،نذیراحمد جنجوعہ،پیر غلام رسول اویسی،مفتی گلزار احمد نعیمی،قاری شیخ یعقوب،لال مہدی خان،ڈاکٹر محمد نجفی،ابو مریم صابر کربلائی، سمیت دیگر مرکزی رہنماﺅں نے شرکت کی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملی یکجہتی کونسل کے صدرصاحبزاد ہ ابو الخیر زبیر نے ملک میں بد امنی اور دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں دہشتگردی فرقہ واریت نہیں بلکہ خالصتاً عوام کے تحفظ کا مسئلہ ہے جو کہ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔حکومت فرقہ واریت کا رنگ دے کر ان واقعات میں اپنی ناکامی کو چھپانے کی کوشش کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آپریشن رد الفساد کی ملی یکجہتی کونسل مکمل حمایت کرتی ہے۔ تاہم آپریشن ردالفساد کوسابقہ آپریشن سے ہٹ کر دہشتگردی کے خاتمے کیلئے بلا امتیاز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کا قیام قومی اتفاق رائے سے کیا جائے تو ملی یکجہتی کونسل اس کا خیر مقدم کرے گی۔وطن عزیز میں فساد ،نفسا نفسی اورعدم تحفظ کا ماحول آئین کے مطابق اسلامی تعلیمات سے روگردانی کے سبب ہے۔ جس کا واحد حل نظام مصطفٰی کے نفاذ میں مضمر ہے۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اسلام کے خلاف پالیسی کو عالمی امن کیلئے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی جانب سے بھارت کی ناجائز سرپرستی اور افغانستان میں موجودگی سے خطے میں دہشتگردی پھیل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان نے ملک میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی مذمت کرتے ہوئے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے اقدامات کو سراہا ہے۔اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بلاگر ز کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائے جبکہ ملی یکجہتی کونسل نے سود کو قرآن وسنت کے منافی قرار دیتے ہوئے حکومت سے انسداد سود کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ ملی یکجہتی کونسل کے صدرصاحبزادہ ابو الخیر نے 30مارچ کو فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے یوم ارض الفلسطین، 6اپریل کو بلوچستان میں یکجہتی کونسل کی تشکیل،ماہ اپریل میں اسلام آباد میں اتحاد امت کانفرنس جبکہ مئی میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ملی یکجہتی کونسل کی تشکیل کے اقدامات کی منظوری دی اور سانحہ سہون شریف کے حوالے سے جلد ہی حضرت لعل شہباز قلندر ؒ کے مزار پر علماءو مشائخ کانفرنس بلانے کا بھی اعلان کیا۔