پاکستان

عامر لیاقت سمیت بول انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج، پیمرا نے پابندی بھی عائد کردی

شیعیت نیوز: راولپنڈی کے تھانہ مورگاہ پولیس نے نجی چینل کے اینکر، مالک اور دیگر ذمہ داروں کے خلاف دہشت گردی ایکٹ اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی فیز ون کے رہائشی محمد جبران ناصر نے تھانہ مورگاہ راولپنڈی میں مقدمہ درج کراتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ میں مسلمان ہوں اور قانون کا احترام کرنے والا پاکستانی شہری ہوں اور وکالت کے پیشے سے منسلک ہوں اور سوشل ریلیف کاکارکن ہوں۔ نجی ٹی وی چینل کا ایک اینکر اپنے پروگرام میں ایک ہتک آمیز اور زندگی کے لیے خطرناک مہم چلا رہا ہے۔ یہ پروگرام شعیب شیخ، کے انتظام کے تحت مذکورہ چینل کے اسٹوڈیوز سے نشر کیا جا رہا ہے۔ 18 ، 19 ، 21 ، 22 اور 23 جنوری کو نشر کئے گئے پروگراموں میں جن خیالات کا اظہار کیا گیا ہے وہ ٹی وی چینل انتظامیہ کی ایماء پر نشر ہوئے۔

یہ پروگرام سائل نے راولپنڈی میں قیام کے دوران دیکھے۔ میں نے اس سلسلے میں23 جنوری کو تھانہ آبپا ر ہ میں چینل کے خلاف درخواست دینے کی کوشش کی تاہم پولیس نے بغیر کوئی قانونی وجہ بتائے درخواست لینے سے انکار کر دیا۔ اینکر نے پروگرام میں مجھے بھارتی ایجنٹ قرار دیتے ہوئے مجھ پر پاکستان اور پاک فوج مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا اور (نعوذ باللہ) اللہ ، اس کے رسول ﷺ اور قرآن کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کے الزامات لگائے۔ اسی طرح کے الزامات سلمان حیدر ، احمد وقاص گورایہ ، عاصم سعید اور احمد رضا نصیر ، ثمر عباس پر بھی لگائے گئے جو حال ہی میں اسلام آباد اور پنجاب کے مختلف شہروں سے لاپتہ ہوئے ہیں۔

انہوں نے بینا سرور ، اویس توحید ، مرتضیٰ سولنگی ، عائشہ صدیقہ ، امتیاز عالم ، اظہر عباس ، عمران اسلم ، نجم سیٹھی ، طلعت حسین اور شاہزیب خانزادہ جیسے معروف اور معزز شہریوں پر بھی الزامات عائد کئے جبکہ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل نمائندہ ملیحہ لودھی ، شرمین عبید چنائے ، شیما کرمانی ، فرشتے اسلم ، نازش بروہی ، طلعت اسلم ، حسن یحییٰ زیدی ، مبشر علی زیدی ، سرمد منظور ، عاصمہ جہانگیر ، مرتضیٰ سولنگ ، احمد نورانی ، مومل سرفراز ، کامران شفیع ، رضا رومی ، اعجاز حیدر ، انصار عباسی اور بہت سے دیگر افراد کی ساکھ کو نقصان پہنچایا۔

ٰیہ بھی پڑھیں: فنکارعامر لیاقت سماجی رہنما ثمر عباس پر توہین رسالت (ص) کا جھوٹا الزام ثابت کرنے میں ناکام

میری شہرت کو نقصان پہنچنے کے ساتھ ساتھ ان الزامات سے میری اور لاپتہ افراد اور ان کے اہل خانہ سمیت بہت سے دیگر پاکستانیوں کی زندگیوں کیلئے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔ اینکر کا مقصد صرف ہمیں بدنام کرنا نہیں بلکہ ہمارے خلاف لوگوں کو بھڑکانا بھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عامر لیاقت کی پنجتن کے ناموں کی توہین، ناچ گانا اور ڈانس ہوتا رہا

اس اقدام سے اینکر ہی نہیں بلکہ پروڈکشن ٹیم کے تمام اراکین اور بول انتظامیہ تعزیرات پاکستان کی دفعات 153/A، 295/A، 503،504 اور 505 کے ساتھ ساتھ انسداد دہشت گردی ایکٹ اور انسداد الیکٹرانک کرائم ایکٹ 2016ء کی بھی خلاف ورزی کے
مرتکب ہوئے ہیں لہٰذا ان کے خلاف مقدمہ درج کر کے ضابطے کی کارروائی کی جائے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز پیمرا نے عامر لیاقت کے پروگرام ایسا نہیں چلے گا پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

C3HAaLQXEAAPkNy.jpg

C3HAbleWgAAtglJ.jpg

 

متعلقہ مضامین

Back to top button