پاکستان

فرقہ وارانہ تنظیم بھی دہشتگرد ہوسکتی ہے،چوہدری نثار سمجھنے سے قاصر

شیعیت نیوز: گذشتہ کئی دنوں سے چوہدری نثار علی خان فرقہ وارانہ دہشتگرد تنظیموں خاص طور پرکالعدم دہشتگرد جماعت سپاہ صحابہ اہلسنت و الجماعت کے مدافع بن کرسامنے آئے ہیں اور موقف اختیار کیا ہوا ہے کہ فرقہ وارانہ کالعدم جماعتوں کو دہشتگرد جماعتوں سے نا جوڑا جائے، ساتھ ساتھ وہ کالعدم دہشتگرد تنظیم سپاہ صحابہ کے سربراہ احمد لدھیانوی کی وکالت میں بھی آگے آگے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہرچیز کو مولانا لدھیانوی سے جوڑنا کہاں کا انصاف؟ مدافع لدھیانوی چوہدری نثار

اس کے پیچھے کیا مقاصد ہیں وہ الگ بات ہے لیکن جناب چوہدری نثار یہ کیوں سمجھنے سے قاصر ہیں کہ فرقہ وارانہ تنظیم اگر اپنے مخصوص فرقہ کے نظریات کی بنا پر مخالفین کو کافر قرار دے اور انکے قتل کو جائز قرار دیدکر مارنے والے دہشتگرد کو جنت کا راہی قرار دے تو وہ فرقہ وارنہ تنظیم دہشتگرد تنطیم نہیں کہلائے گی تو کیا کہلائے گی؟

جناب چوہدری نثار صاحب کیا کالعدم سپاہ صحابہ نے پاکستان میں تکفیری کی بنیاد نہیں رکھی؟ کیا سپاہ صحابہ نے پاکستان میں فرقہ کی بنیاد پر مخالفیں کو قتل کرنے کی ریت نہیں ڈالی؟ کیا سپاہ صحابہ دہشتگرد تنظیم کے رہنماوں کا یہ دعویٰ نہیں کہ وہ پاکستان میں شیعہ مسلمانوں کا جینا حرام کردیں گے؟ کیا سپاہ صحابہ داعشی جیسی عالمی دہشتگرد تنطیموں کی حامی نہیں؟

یہ بھی پڑھیں:برطانوی محکمہ داخلہ نے کالعدم سپاہ صحابہ کو عالمی دہشتگرد تنظیم قرار دیدیا

اگر یہ سب آپکی خاص نظر کرم میں رہنے والی جماعت میں خصوصیات نہیں پائی جاتی وہ محض فرقہ وارانہ جماعت ہےلیکن اگر یہ سب خصوصیات پائی جارہی ہیں تو جناب کالعدم سپاہ صحابہ اور اسکا رہنما ء دہشتگرد کی فہرست میں شامل ہیں، جبھی صرف ایک احمد لدھیانوی سے آپکی ملاقا ت کے پیچھے سب پڑے ہیں۔

رہئ بات ساجد نقوی صاحب اور جناب حامد موسوی صاحب کی جماعت کی تو چوہدری صاحب یہ بات عیاں ہے کہ تحریک جعفریہ کو محض کالعدم تکفیری جماعت سپاہ صحابہ کے مقابل بلینس پالیسی کے تحت کالعدم قرار دیا گیا ہے،تحریک جعفریہ فرقہ کی بنیاد پر سیاست تو کررہی تھی لیکن اتحاد بین المسلمین کے دائرے میں رہتے ہوئے، جبکہ یہ تنظیم دہشتگردی میں ملوث نہیں رہی، اور موسوی صاحب کی تنظیم ناہی کالعدم ہے اور ناہی دہشتگردی میں ملوث تو انکا نام لے کر آپ نے ایک بار پھر بلینس پالیسی کا سہارا لیا ہے جو قابل مذمت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button