ایران

خطے میں برطانیہ اور اسرائیل کی پالیسیاں ناکام ہو گئی ہیں: ترجمان وزارت خارجہ

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک )ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے خطے میں برطانیہ اور اسرائیل کی پالیسیوں کو ناکام پالیسیاں قرار دیا ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے ایران مخالف برطانوی اور اسرائیلی پالیسیوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایران کو خطرہ بنا کر پیش کرنے کی پالیسیاں ناکام ہو چکی ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ خطے میں رونما ہونے والے تمام سانحات، سامراجی ملکوں اور صیہونی حکومت کے اقدامات کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خطے کے ممالک ایران کی علاقائی طاقت اور ترقی و پیشرفت سے اچھی طرح واقف ہیں اور اسی چیز نے بعض ملکوں کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ شام کے بارے میں ایران، روس اور ترکی کے وزرائے خارجہ کا مشترکہ اجلاس منگل کے روز ماسکو میں ہو گا جس میں شام سمیت خطے کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔بہرام قاسمی نے آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا آمانو کے حالیہ دورہ تہران کے بارے میں کہا کہ ان کا دورۂ تہران، ایران اور عالمی ادارے کے درمیان تعاون کا حصہ ہے اور اس میں فنی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران اور امریکہ کے وزرائے خارجہ کے درمیان ٹیلی فونی بات چیت کے بارے میں کہا کہ سینیٹ میں ایران مخالف پابندیوں میں توسیع کے بعد وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے امریکی ہم منصب جان کیری سے ٹیلی فون پر بات کی ہے اور انہیں ضروری نوٹس دے دیا گیا ہے۔
جامع ایٹمی معاہدے کی خلاف وزری پر ایران کے باضابطہ ردعمل کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بہرام قاسمی نے واضح کیا کہ ہر معاہدے کی طرح ایران نے جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے اپنی منصوبہ بندی کر لی تھی اور ہم کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہ بات زور دیکر کہی کہ جامع ایٹمی معاہدہ ، کثیر الفریقی معاہدہ ہے اور کوئی بھی فریق اسے آسانی کے ساتھ نہیں توڑ سکتا۔
بہرام قاسمی نے ایران کے بارے میں نومنتخب امریکی صدر کی پالیسیوں اور ٹرمپ کے دور حکومت میں روس امریکہ تعلقات میں بہتری کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکہ کی آئندہ کی خارجہ پالیسی کے بارے میں کوئی بھی پیشگوئی کرنا درست نہیں ہے کیونکہ ٹرمپ اس وقت اپنی کابینہ کی تشکیل میں مصروف ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اس وقت امریکہ کی آئندہ کی خارجہ پالیسی کے بارے میں صرف قیاس آرائیاں کر سکتے ہیں کوئی حتمی رائے قائم نہیں کر سکتے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے لبنان میں نئی کابنیہ کی تشکیل اور دوسری سیاسی تبدیلیوں کے بارے میں کہا کہ موجودہ حالات میں لبنان کی صورتحال آئین کے مطابق مثبت سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لبنان میں نئی کابینہ کی تشکیل سے لبنان کی صورتحال میں بہتری آئے گی اور اس کے علاقائی کردار میں اضافہ ہو گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button