پاکستان

علامہ ساجد نقوی کا مولانا سمیع الحق کے بیان پر شدید تشویش کا اظہار

شیعیت نیوز: فورتھ شیڈول کیا کسی ادارے کی ایماء پر کیا جاتاہے، اب حکومت اور ذمہ داران کی جانب سے وضاحت ضروری ،نوبت اشاروں کنایوں کی بجائے واضح بیانات تک آگئی۔

اسلامی تحریک کی جانب سے جاری پریس ریلز کے مطابق علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاہے کہ فورتھ شیڈول کے حوالے سے بیانات سے کنفیوژن پیدا ہوگئی،وزیراعظم ، وزیر داخلہ اور منتخب پارلیمان کے ہوتے ہوئے ایک ذمہ دار مذہبی شخصیت کی جانب سے اہم سرکاری شخصیت سے فورتھ شیڈول کو ختم کرنے کے مطالبے نے ابہام پیدا کردیا، ماضی قریب میں بھی اشاروں کنایوں میں باتیں ہوتی رہیں لیکن اب ایک واضح بیان آجاناایک اہم سوال کو جنم دے رہاہے جو بہت سے سوالات کی ماں ہے کہ فورتھ شیڈول کسی ادارے کے ایماء پر لگایا جاتاہے، ان باتوں کا جواب اور وضاحت بہت ضروری ہوگئی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علمائے اسلام (س)کے سربراہ مولانا سمیع الحق کی جانب سے اخبارات میں شائع ہونیوالے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہاکہ ایک ذمہ دار مذہبی شخصیت کی جانب سے فورتھ شیڈول کے خاتمے کیلئے اہم سرکاری شخصیت سے مطالبے اورمشورے نے ابہام پیدا کردیاہے اور ایسی کنفیوژن پیدا کردی ہے جس کی وضاحت اب وفاقی حکومت اور دیگر ذمہ داران کی جانب سے لازمی ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ بیان آنا حیرت کا موجب ہے اور ایک اہم سوال کو جنم دے رہا ہے جو بہت سے سوالات کی ماں ہے ماضی میں بھی اشاروں کنایوں میں باتیں ہوتی رہی ہیں لیکن ایک ذمہ دار مذہبی شخصیت کی جانب سے واضح بیان آنا غیر معمولی ہے نوبت جب یہاں تک آگئی ہے تو پھر ملکی آئین و قانون کی کیاحیثیت رہی اور منتخب حکومت ، منتخب وزیراعظم،وفاقی وزیر داخلہ اورسب سے بڑھ کر پارلیمان کی کیا حیثیت ہو گی ؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان ملک سے دہشت گردی ، انتہاء پسندی اور فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے مرتب کیاگیا تاکہ ملک میں پائیدا ر امن قائم ہواور عوام کو دہشت گردی ، انتہاء پسندی اور فرقہ واریت سے ہمیشہ سے چھٹکارادلایاجاسکے اور ملک معمول کی صورتحال پر آجائے اور عوام سکھ کا سانس لے سکیں لیکن افسوس اس کی روح کے مطابق عملدرآمد نہیں کیاگیا اور دہشت گردوں، انتہا پسندوں اور فرقہ پرستوں کی سرپرستی کے ساتھ اس کا رخ عام عوام کی جانب موڑدیا گیا، اب بھی وقت ہے ذمہ داران اس جانب توجہ دیں اور سنجیدہ اقدامات اٹھائیں ۔

دھیاں رہے کہ اس بیان میں واضح نہیں کیا گیا کہ اخبارات میں مذہبی شخصیت نے کس سرکاری شخصیت سے مشورہ کیا تھا اور کیا بیان شائع ہوا تھا سے قارئین کو بھی یقیناً کنفوژن کا سامنا ہے ، تاہم شیعیت نیوز کے مطابق دفاع پاکستان کونسل کے وفد کے ساتھ مولانا سمیع الحق نے وفاقی وزیر داخلہ سے ملاقات کی تھی اور فورتھ شیڈول میں شامل شخصیات کے شناختی کارڈ بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button