عراق

زیارت اربعین پہ میں نے کیا کیا دیکها؟

میں نے طبیبب (ڈاکٹر) کو دیکها وہ زائر کے قدم دهلا رہا تها
میں نے پروفیسر کو دیکها وہ زمین (زائرین کا رستہ) صاف کر رہا تها
قبیلے کے سردار کو دیکها جو زائرین کی منتیں کر رہا تها تاکہ ان کی خدمت کر سکے
میں نے عالم دین کو دیکها جو زائرین کے لئے قالین بچها رہا تها
میں نے چهوٹے بچے کو دیکها جو کئی روز پیدل چل کر بہت مسافت طے کرکے آیا تھا مگر مسکرا رہا تها
میں نے بزرگ کو دیکها جو جوانوں سے آگے چل رہا تها مگر اسے تهکن کا احساس تک نہ تها
میں نے عورت کو دیکها جو اپنے حجاب اور وقار کے ساتھ جارہی تهی
میں نے فقیر کو دیکها جو محبت حسین علیہ السلام میں امیر کو کهانا کهلا رہا تها
میں نے مریض کو دیکها جو عشق حسین علیہ السلام میں صحیح و سالم کی خدمت کر رہا تها
نماز عشق یوں ادا ہوئی کہ لوگ یہاں زائرین کے غبار آلود پاؤں دهلا کر اسی پانی سے وضو کر رہے تهے
میں نے وہاں
محبت دیکهی
عشق دیکها
نصیحت دیکهی
مودت دیکهی
صداقت دیکهی
اخلاص دیکها
ایثار دیکها
الغرض اس طریق جمال پہ ہر صفت جمال دیکهی
یہاں چهوٹوں کو بڑا اور بڑوں کو چهوٹا دیکها…

متعلقہ مضامین

Back to top button