ایران

اربعین کا پیدل مارچ اسلام کی سیاسی طاقت کی نمائش ہے،ریسرچ سینٹر

شیعیت نیوز: اسلامی تمدن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے انچارج ’’حجت الاسلام سید محمد حسین متولی امامی‘‘ نے اربعین کے پیدل مارچ کےعظیم اجتماع کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا کہ ہم اگراربعین کے پیدل مارچ کوزیارت کے بجائے ایک اہم ثقافتی اورتمدنی واقعہ کے عنوان سے دیکھیں تو ہم بخوبی سمجھ جائیں گے کہ یہ حسینی اجتماع فقط زیارت کے لیے نہیں ہے بلکہ اس کے مختلف پہلو ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روایات میں زیارت اربعین کے بارے میں آیا ہےکہ یہ مومن کی علامات میں سے ایک علامت ہے بنابریں زیارت اربعین کا یہ مقام بین الاقوامی سطح پرانسانیت کے لیے ایک عظیم پیغام رکھتا ہے۔

حجت الاسلام متولی امامی نےبین الاقوامی سطح پراسلامی انقلاب کے تسلسل کو اربعین کےاس عظیم الشان اجتماع کا ایک سیاسی پہلو قراردیتے ہوئے کہا کہ اسلامی انقلاب امام معصوم کی مرکزیت میں عالم اسلام کے مختلف فرقوں کو ایک مقام پرجمع کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس اجتماع کا سیاسی پیغام عالم اسلام کی وحدت اورمادی ،سیکولراور لیبرل تفکر کے مقابلے میں مختلف ملتوں کےمحاذ کا قیام ہے۔

انہوں نے اس عظیم الشان اجتماع کو داعش جیسے تکفیری گروہوں کہ جنہوں نے اسلام کے نام پر قتل و غارت گری کا بازار گرم کررکھا ہے اور استعماری طاقتوں بالخصوص امریکہ کی خطے میں موجودگی کے مقابلے میں ایک سیاسی اورعسکری پیغام قراقر دیا ہے۔

انہوں نےقرآن کریم کی آیت ’’عَدُوَّ اللَّهِ وَعَدُوَّكُم‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اربعین کا یہ عظیم الشان اجتماع مغربی معاشروں اورتکفیری گروہوں کےمقابلے میں اسلامی معاشرے کی حمایت کی علامت ہے۔

موصوف عالم دین نے اربعین کے پیدل مارچ کے معاشی پہلو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی معاشرہ بغیرکسی لالچ کےاس عظیم الشان اجتماع میں اپنی پوری زندگی کو امام حسین علیہ السلام کے زائرین کے لیے وقف کردیتا ہےکہ جو اشتراکیت سسٹم کےمخالف ہے۔

انہوں نےاربعین کے پیدل مارچ کے بعض روحانی پہلووں کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا کہ اس راستے میں زائرقدم بقدم حرم مطہر سید الشہداء علیہ السلام کی جانب حرکت کرتا ہے اورہرلمحہ اپنے آپ کو بلند مرتبے پردیکھتا ہے۔

واضح رہے کہ اربعین کی مناسبت سےلاکھوں افراد کا پیدل مارچ عالم اسلام کےامام معصوم علیہ السلام کےساتھ اتصال کے لیے بین الاقوامی سطح پراسلامی انقلاب کی طاقت کا ایسا غماز ہے کہ جسے سیاسی اسلام مختلف اقوام ، تہذیبوں اورگروہوں کو ایک روحانی نقطے پرجمع کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button