پاکستان

میرے گھر پر چھاپہ ایسے مارا گیا جیسے حکیم اللہ محسود کے گھر مارا گیا،فیصل رضا عابدی

شیعیت نیوز: پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر سید فیصل رضا عابدی نے کہا ہے کہ میں نے کوئی جرم نہیں کیا نہ میں مجرم ہوں، کوئی جرم کیا ہے تو ہمیں چوک پر کھڑا کر کے مار دیں، عوام پر تشدد کرنے والوں کر شرم آنی چاہییے، پاکستان میں جمہوری نظام چل نہیں سکتا ہے، دھرنا اور جمہوریت ٹھیک سے میں سمجھاؤں گا، کوئی سیاسی جماعت نہیں بناؤں گا بلکہ کوچنگ کرونگا۔ وہ ملیر جیل سے رہائی کے بعد نیو رضویہ سوسائٹی میں اپنی رہائش گاہ پرپریس کانفرنس کرر ہے تھے۔ شیعیت نیوز کے نمائندہ کے مطابق سید فیصل رضا عابدی نے کہا کہ سندھ حکومت نے ملیر میں لوگوں پر تشدد کیا، انھیں شرم آنی چاہیئے، جمہوریت میں حکومت عوام پر تشدد نہیں کرتی، ملیر میں مظاہرین پر کیے گئے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی مذمت کرتا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ میرے گھر پر چھاپہ ایسے مارا گیا جیسے حکیم اللہ محسود کے گھر مارا گیا، میرے گھر پر چھاپہ مارنے والی سندھ حکومت ہے، حکومت نے کبھی مشتاق مہر سے پوچھا کہ شراب کے اڈے کیسے چل رہے ہیں؟ انھوں نے کہا کہ میں نے کوئی جرم نہیں کیا نہ میں مجرم ہوں، حق اور سچ بات کہتا رہوں گا، اگر کوئی جرم کیا ہے تو چوک پر کھڑا کر کے مار دیں۔ انھوں نے کہا کہ 15 سال گزر گئے لاشیں اٹھاتے ہوئے لیکن کبھی نوجوانوں کو اسلحہ اٹھانے کا درس نہیں دیا، انویسٹی گیشن کو جھیلنا ہمارا فرض ہے، جو بھی ادارہ تفتیش کے لیے بلائے گا میں حاضر ہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے چار سال قبل سنی اتحاد کونسل، وائس آف شہداء اور مجلس وحدت مسلمین کا آپریشن ضرب عضب کی حمایت میں غیر سیاسی اتحاد بنایا، میری گرفتاری کے بعد یہ اتحاد چار روز سے کراچی میں بھی نظر آیا۔ فیصل عابدی نے مزید کہا کہ علامہ مرزا یوسف حسین کا قصور یہ ہے کہ وہ اپنے جوان بیٹوں کے لاشے اٹھانے کے بعد بھی پرامن رہے، اسلحہ اٹھانا گناہ اور حرام ہے، پر امن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوری نظام چل نہیں سکتاہے، دھرنا اور جمہوریت ٹھیک سے میں سمجھاؤں گا۔ انھوں نے کہا کہ اب ان کی ٹیم سامنے آئے گی، نوجوانوں کو محب وطن پاکستانی بناؤں گا تاہم کوئی سیاسی جماعت نہیں بناؤں گا بلکہ کوچنگ کرونگا۔ انھوں نے کہا کہ دنیا تیسری عالمی جنگ کی جانب جا رہی ہے جس کا طبل کل بج گیا اور 2018ء میں تیسری عالمی جنگ شروع ہوگی، ہمارا مقصد عالمی سازشوں کے بے نقاب کرنا اور ناکام بنانا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ سانحہ کوئٹہ ہمارے لئے المیہ ہے، ناظم آباد کے جنازوں میں کوئی سیاستدان نہیں گیا، سیاستدان بلٹ پروف گاڑیوں میں گھومتے ہیں انہیں کس سے خطرہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کے امیر نے میری گرفتاری کی مذمت کی، مولانا فضل الرحمان پر بھی کئی حملے ہو چکے۔ انھوں نے مزید کہا کہ زندگی میں بے شمار امتحان آتے ہیں پچھلا ہفتہ بھی امتحان تھا، سات دن اس ملک سے محبت کا امتحان تھے، تمام لوگوں کا مشکور ہوں جنہوں نے میرے لئے آواز بلند کی۔ اس موقع پر انھوں نے میڈیا کا بائیکاٹ ختم کرنے کا اعلان کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button