پاکستان

مجالس پر حملے: FIR نامعلوم افراد پرجبکہ کالعدم جماعت کے کارکناں کے قتل میں فیصل عابدی گرفتار

شیعیت نیوز: پاکستان کی سیکورٹی اداروں کی شیعہ دشمنی اور دہشتگردوں کی سرپرستی کا اندازہ اس بات سے لگالینا چاہئے کہ محرم الحرام کے آغاز سے مسلسل مجالس اور شیعہ عزاداروں پر حملے ہورہے تھے لیکن ان اداروں  نے ایف آئی ار نامعلوم افراد کے نام پر کاٹ کر اپنی ذمہ داری سے نبردآما ہونے کی کوشیش کی لیکن گذشتہ روز کراچی میں قتل ہونے والے کالعدم جماعت کے کارکناں کے قتل پر فوراً سیکورٹی ادارے رینجرز ،پولیس متحرک ہوگئے اور بلاکسی ثبوت معروف سینئر سیاست دان سید فیصل رضا عابدی کو گرفتا ر کردیا اور گذشتہ رو ز ہونے والے واقعہ کا سارا الزام اُن پر عائد کردیا گیا ! کیا یہ سیکورٹی اداروں کی یک طرفہ پالیسی کا اظہار نہیں؟

یہ بھی پڑھیں :: ایپکس کمیٹی اجلاس: وزیر اعلیٰ سندھ کی قیادت میں زائرین امام رضا کے خلاف سازش

ہم کل ہونے والے واقعہ کی بھی مذمت کرتے ہیں کیونکہ ہم پر امن شہری ہیں، جبکہ گذشتہ شب ہونے والے واقعا ت میں اُنہی نادیدہ ہاتھوں کو ذمہ دار سمھجتے ہیں جو مجالس پر حملہ کررہے تھے،کل کا واقعہ شہر میں فرقہ واریت پھیلانے کی ساز ش ہے لیکن اس طرح کسی شیعہ رہنما ء کو گرفتار کرکے اس پر فرقہ وارنہ ٹارگیٹ کلنگ کا الزام عائد کرنا یک طرفہ کاروائی ہے،جبکہ نامزد دہشتگرد مولوی عبدالعزیز، اورنگزیب فاروقی آزاد گھوم رہے ہیں!

فیصل رضا عابدی کو دہشتگردوں کی ایما ء پر سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ایم ڈبلیو ایم

فیصل رضا عابدی کی گرفتاری میں وفاقی وزیر داخلہ براہ راست ملوث ہیں ، کیونکہ انہیں کالعدم جماعتوں کی جانب سے فیصل رضا عابدی کو گرفتار کرنے کا کہا گیاجس پر انہوں نے عمل کیا، کیا یہاں انصاف ہوگا جہاں وفاقی وزیروں سے دہشتگرد پرامن اور دہشتگرد ی کے خلاف جدوجہد کرنے والے شہریوں کوگرفتار کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں اور وزیر اور سیکورٹی ادارے بھی فوراً حرکت میں آجاتے ہیں اور انہیں گرفتار کرلیتے ہیں اور جب ان سے دہشتگردوں کا گرفتار کرنے کا کہا جاتا ہے تو خاموشی اختیار کرلیتے ہیں، یہ سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے؟

متعلقہ مضامین

Back to top button