پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دی جا رہی ہے، ورلڈ کونسل آف ریلیجنز پاکستان
شیعیت نیوز: ورلڈ کونسل آف ریلیجنز پاکستان کے زیراہتمام لاہور کے مقامی ہوٹل میں صوبائی امن کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس میں تمام مسلم مسالک دیوبندی، بریلوی، اہلحدیث اور اہل تشیع علماء اور زعماء کے علاوہ دیگر مذاہب کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرنیوالے مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بدامنی اب نہ صرف علاقائی مسئلہ ہے بلکہ یہ ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے جس کی شدت میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور عام آدمی اس سے سب سے زیادہ متاثر ہے، خاص طور پر پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دی جا رہی ہے جبکہ کوئی بھی مذہب یا مسلک بدامنی اور تشدد کی اجازت نہیں دیتا، انسانیت کے ناطے سے ہم سب برابر ہیں لہٰذا تمام مسالک کو امن اور بھائی چارے کا پیغام دیتے ہوئے آپس میں محبت، اخوت اور باہم عدل و انصاف سے رہنا چاہیے اور فرقہ واریت کو ہواد ینے والے عناصر کی نشاندہی کرتے ہوئے فرقہ واریت کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے تاکہ پاکستان ایک پرامن اور باوقار ریاست کے طور پر دنیا میں پہچانا جائے۔
مشترکہ اعلامیہ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ محرم الحرام کے مقدس مہینہ میں تمام علماء کرام فرقہ واریت و مذہبی منافرت کی بھرپور حوصلہ شکنی کریں گے، تمام مکاتب فکر کے علماء، خطباء، ذاکرین اور واعظین اپنے اپنے خطبات میں امن و آشتی اور مذہبی ہم آہنگی کی تبلیغ کریں گے، پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا امن وامان کے حوالے سے خصوصی پروگرام نشر کرے جو برداشت اور مکالمے کو فروغ دیتے ہوں، حکومتی ادارے محرم الحرام میں امن وامان قائم رکھنے کیلئے سکیورٹی کے خصوصی اقدامات کریں اور فرقہ وارانہ عناصر کیخلاف سخت و فوری کارروائی کی جائے، عوام الناس سے بھی اپیل کی جاتی ہے کہ وہ محلوں کی سطح پر رضاکاروں کی خصوصی ٹیمیں تشکیل دیں جو محرم الحرام کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں مستعد رہیں اور حکومت کے ساتھ تعاون کریں، مزید ضلعی سطح پر ضلعی انتظامیہ کیساتھ مل کر امن وامان کے حوالے سے عوامی آگاہی مہم چلائی جائے گی۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ مسلمان (بریلوی، دیوبندی، اہل حدیث، شیعہ) اور دیگر تمام اہل مذاہب (مسیحی، ہندو، سکھ)انسانی بنیادوں پر مساوی حقوق کے حقدار ہیں اور ہم سب امن اور سماجی ہم آہنگی کیساتھ رہنے کا اعلان کرتے ہیں، ہم پاکستان میں روز بروز بڑھتی ہوئی دہشتگردی، انتہا پسندی اور فرقہ واریت کو یکسر مسترد کرتے ہیں، کیونکہ اسلام سمیت کوئی بھی مذہب اس کی اجازت نہیں دیتا اور حکومت پاکستان سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کو ایک پرامن ریاست بنانے کیلئے ترجیحی بنیادون پر عملی اقدمات کرے، ہم دنیا کی تمام حکومتوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ نفرت، تشدد، مذہبی عدم رواداری اور قومیت پرستی کیخلاف اپنی اقلیتوں کو تحفظ فراہم کریں۔
مقررین میں حافظ محمد نعمان حامد (ایگزیکٹو ڈائریکٹر ورلڈ کونسل آف ریلیجنز)، علامہ ڈاکٹر راغب نعیمی (پرنسپل جامعہ دارالعلوم نعیمیہ لاہور)، علامہ سید قاضی نیاز حسین نقوی (نائب صدر وفاق المدارس الشیعہ پاکستان و نائب مہتمم جامعۃ المنتظر لاہور)، نوازش علی (سیکرٹری مذہبی امور و اوقاف، گورنمنٹ آف پنجاب)، ڈاکٹر طاہر رضا بخاری (ڈائریکٹر جنرل محکمہ مذہبی امور و اوقات، حکومت پنجاب)، مولانا محمد یاسین ظفر(سیکرٹری جنرل وفاق المدارس السلفیہ پاکستان)، علامہ سید ضیاء الدین شاہ بخاری (فاضل مدینہ یونیورسٹی)، (صدر متحدہ جمعیت اہلحدیث پاکستان) ساہیوال، علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر (چیئرمین ادارہ منہاج الحسین، لاہور، ممبر قرآن بورڈ، پنجاب) پیر ولی اللہ شاہ بخاری (صدر علماء و مشائخ ونگ، مسلم لیگ ن)، ڈاکٹر عبدالماجد حمید المشرقی (چیئرمین المشرقی سائنس کالجز و کار خیر فاؤنڈیشن، گوجرانوالہ)، مولانا قاری محمد طیب حنفی (ناظم وفاق المدارس العربیہ پاکستان، ضلع وہاڑی)، مہتمم جامعہ حنفیہ برے والا، مولانا محمد ندیم سرور معاویہ (چیئرمین متحدہ امن فورم، پنجاب)، علامہ زبیر احمد ظہیر (رکن اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان)لاہور، ڈاکٹر مرقس فدا (چیئرمین 7سٹار ٹی وی چینل، لاہور)، مولانا اسلم ندیم نقشبندی، مولانا اعجاز احمد (جہلم)، حافظ محمد شعبان صدیقی (اوکاڑہ)، مولانا محمد طارق ندیم، (عارفوالا)، علامہ اصغر عارف چشتی، مس شبنم ناگی اور علامہ مفتی سید عاشق حسین (چیئرمین اتحاد علماء کونسل، پاکستان) شامل تھے۔