ایران

اسرائیل کی غیر قانونی ایٹمی سرگرمیوں کی کڑی نگرانی کی جائے: علی اکبر صالحی

اسلامی جمہوریہ ایران نے اسرائیل کی غیر قانونی ایٹمی سرگرمیوں کی کڑی نگرانی کا مطالبہ کیا ہے۔

ایران کے ایٹمی توانائی کے قومی ادارے کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے ویانا میں آئی اے ای اے کی جنرل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کی غیر قانونی ایٹمی سرگرمیوں کے معاملے کو آئی اے ای اے کے ایجنڈے میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے رکن ملکوں کی ایٹمی سرگرمیوں کی نگرانی کے حوالے سے آئی اے ای اے کے غیر جانبدار رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری، استعمال اور نگہداشت کے حوالے سے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے تاریخی فتوے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے کو صحت عامہ اور ترقی کے میدان میں ایٹمی صنعت کے فروغ میں رکن ملکوں کی مدد کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام کی استقامت کے نتیجے میں، ایٹمی سرگرمیوں کے حوالے سے پیدا کیا گیا غیر ضروری بحران ختم اور ماضی کی سرگرمیوں کا باب ہمیشہ کے لیے بند ہو گیا ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے جامع ایٹمی معاہدے کے تحت کئے گئے اپنے تمام وعدے پورے کر دیئے ہیں اور تہران کو توقع ہے کہ معاہدے کے دوسرے فریق بھی اپنے وعدوں پر مکمل عملدرآمد کریں گے۔

قابل ذکر ہے کہ آئی اے ای اے کی جنرل کانفرنس پیر سے ویانا میں قائم ادارے کے ہیڈ کوارٹر میں شروع ہو گئی ہے۔ اجلاس میں آئی اے ای اے کے ایک سو اڑسٹھ رکن ملکوں کے نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button