پاکستان

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حفیظ الرحمان فرقہ واریت کو ہوا دے رہا ہے، علامہ راحت الحسینی

شیعیت نیوز: گلگت بلتستان کے معروف عالم دین و  امام جمعہ و جماعت حجت الاسلام علامہ راحت حسین الحسینی نے اپنے دورہ بلتستان کے موقع پر امام بارگاہ ابوطالب میں ہزاروں افراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کی موجودہ حکومت فرقہ وارانہ بنیادوں پر اپنی پالیسیز کو آگے بڑھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلتستان کے ساتھ صوبائی حکومت معاندانہ کارروائی کر رہی ہے اور بلتستان کے عوام کے ساتھ سنگین مذاق جاری ہے۔ گلگت بلتستان کے تمام سرکاری اداروں میں تقرریاں میرٹ کو سبوتاژ کر کے فرقہ وارانہ بنیادوں پر ہو رہی ہیں۔ دیامر میں ایک ایک انچ زمین کا معاوضہ دیا جاتا ہے جبکہ بلتستان کی ہزاروں ایکٹر اراضی پر ناجائز قبضہ جاری ہے اور معاوضہ بھی نہیں دیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ کونسل کے اراکین اور اسمبلی کے اراکین ان مظالم پر خاموش رہیں تو انکو بھی معاف نہیں کیا جائے گا۔ بلتستان میں شگر اور کھرمنگ کو اضلاع بنا کر اپنے من پسند افراد کو لاکر بٹھایا گیا ہے اور ضلعے کے اختیارات کو تاحال نہہیں دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں >> گلگت بلتستان کے خلاف سعودی عرب کی سازش بے نقاب وزیر اعلی حفیظ ملوث نکلا

آغا راحت حسین الحسینی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ گلگت بسین اور کشروٹ میں دو ہسپتالوں کا قیام عمل میں لایا ہے جبکہ بلتستان کے ہسپتال کی صورتحال شرمناک ہے۔ بلتستان کے غیور عوام کو اپنے اوپر ہونے والے مظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔ سوست سے مانسہرہ تک روڈ بن سکتا ہے تو اسکردو سے جگلوٹ تک کیوں نہیں بن سکتا۔ گلگت اسکردو روڈ بنانا صوبائی حکومت کے لیے کوئی مشکل نہیں بلکہ وہ یہ کام بلتستان دشمنی کے سبب کرنا نہیں چاہتی۔ اسمبلی میں موجود بلتستان کے اراکین کو اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔ گلگت میں مکتب تشیع کے پیروکاروں پر عرصہ حیات تنگ کیا جا رہا ہے، محرم میں عزاداری کے مواقع پر سبیل لگانے تک کی اجازت نہیں دی جاتی جو کہ شیعہ دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ حفیظ الرحمان نے اپنے عمل سے ثابت کیا ہے کہ وہ فرقہ واریت کو ہوا دے رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button