پاکستان

ڈی آئی خان: پاکستانی قوم عید کی خوشیوں میں مصروف،ملت تشیع اپنے شہداٗ کے خون کا خرج لینے سڑکوں پر

شیعیت نیوز: عید الفطر کے موقع پر پوری پاکستانی قوم خوشیوں میں مصروف ہے تو وہیں ڈیر اسماعیل خان کی سرزمین پر ملت تشیع اپنے ہونہار نوجوان شہید شاہد شیرازی ایڈوکیٹ کے خون کا خراج مانگنے سڑکوں پر بیٹھے احتجاج کررہے ہیں ، عید الفطر کے دوسرے روز شیعہ قوم کاسڑکوں پر نکلانا اور اپنے شہید کے جنازے کے ساتھ احتجاج کرنا اس بات پر دلیل ہے کہ پاکستان میں شیعہ مسلمان محفوظ نہیں رہے ، یہ سر زمین جسےشیعہ لیڈر محمد علی جناح اور راجہ محمود آباد کے پیسہ سے حاصل کی گئی تھی بخشو حکمرانوں اور سیکورٹی اداروں نے سعودی پیسوں کی خاطر بانیان پاکستان کی قوم کے لئے دوزخ بنادی ہے، تاہم ملت تشیع صبر و حوصلہ سے اس سعودی جنگ کا مقابلہ کررہی ہے۔

 

ڈیرہ اسماعیل خان سے موصول اطلاعات کے مطابق اس وقت ہزاروں افراد شہید شاہد شیرزی کے جنازے کے ہمراہ شہر کے مین چوک پر دھرنا دیئے بیٹھے ہیں، شہید کے والد کا کہنا ہے کہ ہم اپنے بیٹھے کی لاش نہیں دفنائیں گے جب تک ہمیں ہمارے شہید وں کے خون کا حساب نہیں دیا جاتا ، ہم لاشیں اُٹھاتے اُٹھاتے تھک چکے ہیں، اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے اور آئی ایس او کے مرکزی رہنما بھی وہاں لواحقین کے ہمراہ موجود ہیں، اطلاعات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ اعجاز بہشتی، ایڈوکیٹ ناصر شیرازی و دیگر دھرنے کے شرکا ٗ کے ہمراہ موجود ہیں۔

دوسری جانب ڈیرہ اسماعیل خان میں اس وقت مکمل شٹرڈاون ہڑتال ہے،جبکہ کنیزان زینب ؑ نے زینبی کرادار نبھاتے ہوئے شہر کی جانب آنے والی تما م سڑکوں کو بلاک کردیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ڈیرہ اسماعیل خان میں تین وکلاٗ کو شہید کیا جاچکا ہے، جبکہ کئی مومنین بھی ان دہشتگردوں کی بربریت کاشکار ہوگئے ہیں، دہشتگردوں کو مولانا فضل الرحمن کے بھائی کی سرپرستی حاصل ہے ، جبکہ تحریک انصاف کی حکومت یقین دہانی کے باوجود شیعہ نسل کشی روکنے میں ناکام رہی ہے،دوسری جانب ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی کے خلاف اسلام آباد میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ۵۰ روز سے زائد دن سے بھوک ہڑتال کی ہوئی ہے تاکہ حکمرانوں کی بے حسی کو بے نقاب کیا جاسکے اسکے باوجود نااہل اور ظالم حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی، لہذا اب اس بھوک ہڑتالی تحریک کو ملک گیر احتجاجی تحریک میں تبدیل کرنے کا وقت آچکا ہے تاکہ ایک بار پھر بلوچستان کے رئیسانی کی حکومت کی طرح وفاقی حکومت کا تحت بھی ہلایا جاسکے۔

 
 
 

تصویری گیلری کے لئے نیچے جائیں

 

متعلقہ مضامین

Back to top button