پاکستان

تفتان بارڈر| دو سو سے زائد زائریں چار دن سے بے یارو مددگار قافلے کے منتظر، حکومت خاموش

شیعیت نیوز: سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے دو سو سے زائد زائرین تفتان بارڈر پر پھنس کر رہ گئے، شدید گرمی کے باعث ہلاکتوں کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے، معصوم بچے اور خواتین بے ہوش ہونے لگے، ارباب اختیار خواب خرگوش کے مزے لینے لگے۔

 تفصیلات کے مطابق  زائرین کے ساتھ بارڈر پر موجود مولانا سید علی گوہر نقوی نے بتایا کہ ملک بھر سے مقامات مقدسہ عراق و ایران کی زیارات کے لئے جانے والے زائرین پاک ایران بارڈر تفتان پر پھنس کر رہ گئے، پاکستانی حکام کی جانب سے این او سی جاری نہ ہونے پر گزشتہ کئی دنوں سے ملک بھر کے سینکڑوں زائرین تفتان بارڈر پر شدید گرمی میں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے، پانی کی شدید کمی کے باعث معصوم بچے اور خواتین بیہوش ہونے لگے، متعلقہ حکام کی مکمل چشم پوشی شیعہ قوم کے لئے سوالیہ نشان کا باعث بن رہی ہے۔ تفتان میں موجود لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے قافلہ کے سالار خیربخش لنڈ بلوچ کا کہنا تھا کہ گزشتہ چار دنوں سے قافلہ تفتان بارڈر پر پھنسا ہوا ہے، خوراک پانی ختم ہو چکے، زائرین کو کس جرم کی پاداش میں کسمپرسی کے عالم میں تنہا چھوڑ دیا گیا ہے، ان نے اطلاع دی کہ زائرین اس وقت تفتان کی مین شاہراہ کو بلاک کرکے دھرنا دیئے ہوئے ہیں، جو قافلہ کی روانگی تک جاری رہے گا۔
 
زائرین نے قومی اداروں سے مدد کی اپیل کی ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button