نظام مصطفیٰ تحریک کے لئے بنائی گئی ’رہبر کمیٹی ‘ میں سارے درباری مُلا ہیں، قائد اہلسنت حامد رضا
شیعت نیوز: بکنے والے لوگ ہر دور میں رہے ہیں، میاں صاحب مذہبی جماعتوں کو اپنے مفاد کیلئے استعمال کرتے ہیں اور ہمیشہ کیا ہے، کیونکہ ممتاز قادری کی شہادت کے بعد علماء اور عوام میں نواز شریف کے خلاف غم و غصہ تھا، اسی طرح انہوں نے حقوق نسواں بل پاس کرکے دینی جماعتوں اور عوام کی ناراضگی مول لی، جس سے حکومت کے خلاف نفرت میں مزید اضافہ ہوا، میاں صاحب نے اس چیز کو ختم کرنے کیلئے وزارت مذہبی امور کے ذریعے قومی علماء و مشائخ کونسل بنا دی۔ یہ کونسل اگر حقیقی سپرٹ کے تحت بنائی جاتی تو اس کے فوائد ہوتے، لیکن اس میں تو سارے ہی درباری ملاوں کو ڈال دیا گیا ہے۔ اب ایسے افراد کو اس میں شامل کیا گیا ہے، جو اپنے مسالگ میں مضبوط نہیں یا ان کی نمائندگی نہیں کرتے، حتیٰ ان کی مسالک سے بھی تائید نہیں ہوگی، لیکن یہی میاں صاحب اپنے اقتدار کو دوام بخشنے کیلئے ان کی تائید لے لیں گے اور پھر کہیں گے کہ انہیں تمام دینی قوتوں کی طرف سے تائید حاصل ہے۔