پاکستان

قائداعظم کو کافراعظم کہنے والے نظریہ پاکستان کے ٹھیکیدار بن گئے ہیں، معصوم نقوی

شیعیت نیوز: جمعیت علما پاکستان نیازی کے سربراہ پیر سید معصوم حسین نقوی نے واضح کیا ہے کہ خلوص نیت اور صدق دل سے جے یو پی نیازی کی طرف سے پیش کئے گئے فارمولے پر عمل کرلیا جائے تو اتحاد اہلسنت ممکن ہے، ورنہ اب بھی کسی بھی کوشش کا نتیجہ پہلے اتحادوں سے مختلف نہ ہوگا۔ جمعیت سیکرٹریٹ کینال ویو لاہور میں علما کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے پیر معصوم نقوی نے کہا کہ اتحادوں کے حوالے سے وہ تمام کاوشوں میں شامل رہے ہیں، مگر ایجنسیوں کے پے رول پر سنی جماعتوں میں شامل چند لوگ اور عہدوں کے لالچی افراد اتحاد کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2014ء میں 45 سنی جماعتوں پر مشتمل مرکزی سنی اتحاد کونسل تشکیل دی گئی، مگر 3 ماہ سے زیادہ یہ اتحاد نہ چل سکا جبکہ اس سے پہلے پیر سید حسین الدین شاہ آف راولپنڈی نے بھی کوشش کی اور 35 سنی جماعتوں کو اتحاد کی دعوت دی مگر طویل نشست کے بعد کسی بھی نقطے پر اکٹھے نہ ہو سکے۔ ان کا کہنا تھاکہ جمعیت علما پاکستان نیازی نے مولانا عبدالستار خان نیازی کی برسی کے موقع پر 2 مئی کو اتحاد اہلسنت کا فارمولا پیش کر دیا ہے، اس پر عمل کیا جائے تو قوم کو خوشخبری مل سکتی ہے۔ پیر معصوم نقوی نے اپنی تجویز دہراتے ہوئے کہا کہ اتحاد اہلسنت کیلئے تمام گروہوں کے قائدین مستعفی ہو کر اپنی تنظیموں کی حیثیت کو ختم کرنے کے اعلان کریں پھر مشاورت سے غیر متنازع بزرگان پر مشتمل کمیٹی کو اختیارات دیئے جائیں کہ وہ ایک پلیٹ فارم اور نئے عہدیداروں کا فیصلہ کرے۔ انہوں نے کہا عہدوں کے لالچ اور ہٹ دھرمی نے اہلسنت کو تباہی کے دھانے پر لاکھڑا کیا ہے، اکثریت میں ہونے کے باوجود اہل سنت کو دوسروں کے دست نگر ہونا پڑ رہا ہے، قیام پاکستان کے مخالف اور قائداعظم کو کافر اعظم کہنے والے نظریہ پاکستان کے ٹھیکیدار بن گئے ہیں، یہ سب اہل سنت کی نااتفاقیوں کا نتیجہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button