یمن

سعودی عرب کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی، یمن پر حملے بدستور جاری

 سعودی عرب کے ایجنٹوں نے  یمن کے صوبے صنعا کے دیہات بنی بارق اور دیگر علاقوں پر راکٹوں اور توپ خانے سے حملہ کر کے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔

صوبہ صعدہ کے علاقے املح میں کلسٹر بم کے دھماکے میں بھی دو بچے شدید زخمی ہو گئے۔ یمن کے بہت سے شہری سعودی عرب کے جنگی طیاروں کی جانب سے پھینکے جانے والے ان بموں کے پھٹنے سے کہ جو بمباری کے دوران پھٹ نہیں سکے تھے، جان بحق، زخمی اور معذور ہو رہے ہیں۔

اسی طرح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے وسطی صوبے مارب کے علاقے الوثبات پر بمباری کی ہے۔

یمن سے موصولہ ایک اور رپورٹ کے مطابق عوامی تحریک انصار اللہ کے افراد اور یمن کے مفرور سابق صدر عبد ربہ منصور ہادی سے وابستہ جنگجوؤں نے جنوبی یمن کے علاقے ضالع میں جنگ بندی کے قیام سے اتفاق کیا ہے۔ جس کے مطابق الخشبہ، حمک، دمت اور مریس کی پہاڑیوں پر جنگ بندی عمل میں آئے گی اور نگراں کمیٹی کو اس علاقے میں جنگ بندی پر عمل درآمد کی تصدیق کرنا ہو گی۔ اس معاہدے میں یہ بھی طے پایا ہے کہ ان علاقوں تک ہلال احمر اور ریڈکراس کی امداد پہنچانے اور دونوں فریقوں کے ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کے تبادلے کے لیے حالات فراہم کیے جائیں گے۔

یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب تقریبا دس روز قبل اس بات سے اتفاق کیا گیا تھا کہ یمن کے امن مذاکرات شروع ہوتے ہی پورے یمن میں جنگ روک دی جائے گی۔ یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ اور فوج کی جانب سے اس جنگ بندی معاہدے کی پابندی کے باوجود سعودی عرب بدستور یمن میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہا ہے کہ جس کی وجہ سے کویت میں ہونے والے یمن کے امن مذاکرات مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button