پاکستان

ایران کے بغیر سعودی عرب کا 34 ملکی اتحاد آل سعود کیلئے نقصان کا باعث ہوگا، شیخ رشید

شیخ رشید احمدنے گفتگو کرتے ہوءے کہا کہ سچی بات تو یہ ہے کہ یہ بیل منڈھے چڑھتی دکھائی نہیں دیتی، کیونکہ سعودی عرب نے ایران سمیت بہت سے اہم ممالک کو نظر انداز کر دیا ہے۔ اللہ پاک نے امت مسلمہ کی جغرافیائی صورتحال ہی ایسی بنائی ہے کہ اگر یہ مسلمان متحد رہیں گے تو محفوظ رہیں گے، بکھر گئے تو بکریوں کی طرح خونخوار درندے نوچ کھائیں گے۔ اس لئے ایران اور سعودی عرب دونوں ممالک کی امت مسلمہ کی نگاہ میں ایک عزت ہے، شیعہ اور سنی شجر اسلام کی دو شاخیں ہیں، انہیں جدا نہیں کیا جا سکتا، یہ جدا ہو بھی جائیں تو شجر اسلام کیساتھ ان کی وابستگی ختم نہیں کی جا سکتی۔ جیسے آپ شیشم کے درخت سے ایک ٹہنی کاٹ لیں تو وہ کیکر کی ٹہنی نہیں بن جاتی بلکہ شیشم کی ٹہنی ہی رہتی ہے۔ اسی طرح شیعہ اور سنی اسلام کے دو اہم بازو ہیں۔ یہ جدا نہیں ہوسکتے، یہ اگر اتفاق سے رہے تو دونوں کی بقا ہے۔ میں کھل کر کہہ رہا ہوں، شیعہ اور سنی متحد رہے تو ان کی بقا ہے ورنہ دشمن نے ان دونوں کی تباہیوں کا سامان تیار کر رکھا ہے۔ دشمن کوئی موقع ضائع نہیں کرتا، دشمن کو جب موقع ملتا ہے، وہ دونوں کے درمیان تفرقہ ڈال دیتا ہے، تکفیریت اس کا بہت بڑا ہتھیار ہے۔ اس حوالے سے علماء کو کردار ادا کرنا ہوگا اور انہیں چاہیے کہ وہ اپنے اپنے پیروکاروں کو برداشت، بھائی چارے اور امن کا درس دیں۔ اسی میں ہماری بقا ہے، ورنہ دشمن دور بیٹھا تماشہ دیکھتا رہے گا اور ہم ایک دوسرے کو خود ہی کاٹ کھاتے رہیں گے۔ تو یہ اتحاد کامیاب ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔ اس کے وہ اہداف حاصل نہیں ہوں گے اور اگر سعودی عرب نے اس اتحاد کو ایران کیخلاف استعمال کرنے کی کوشش کی تو اس میں سعودی عرب کا اپنا نقصان ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button