پاکستان

بھارتی وزیراعظم دورہِ سعودی عرب کا پاکستان پر دباو بڑھانا ہے

شیعیت نیوز: ہندوستان کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کا سعودی عرب کا دورہ ایک وسیع تر سفارتی حکمت عملی کا حصہ ہے، جس کا مقصد اسلام آباد کے قریب ترین اتحادیوں میں سے کچھ کے ساتھ تعلقات قائم کرکے پاکستان پر دباؤ بڑھانا ہے.

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق مودی کے دورہ سعودی عرب کے دوران تجارتی معاہدوں پر دستخط کے ساتھ ساتھ انفراسٹرکچر منصوبوں میں محفوظ سرمایہ کاری کے معاہدوں ، تربیتی اور مشترکہ مشقوں سمیت سیکیورٹی معاملات کے ساتھ ساتھ عسکری تعاون کی پیشکش کے امکانات ہیں.

ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی، یہ دورہ ایک ایسے وقت میں کر رہے ہیں جب کچھ ماہ قبل انھوں نے پاکستان کے ایک اور اتحادی متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا تھا، جس کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان سیکیورٹی معاملات کے تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں اعلیٰ سطح کے سیکیورٹی مشیروں کی باقاعدگی سے ملاقاتوں کا معاہدہ بھی شامل تھا.

مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے جنرل سیکریٹری رام مادھیو کا کہنا تھا، ‘یہ بہت آسان ہے، ہمیں پاکستان کو ڈیل کرنے کے لیے سب کچھ کرنا پڑے گا اور اسلام آباد کے دوستوں کے دل جیتنے کے لیے معاشی، حکمت عملی اور جذباتی تعلقات کا سہارا لینا پڑے گا’.

پاکستان کے اتحادی جیسے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ساتھ مضبوط تعلقات کی بناء پر ہندوستان کو عالمی اور علاقائی فورمز پر مزید ہمدردیاں حاصل ہوں گی، جس کی وجہ سے پاکستان پر دباؤ بڑھے گا.

حکومتی عہدیداران نے مودی کے دورہ سعودی عرب کو ہندوستان کو پاکستان سے الگ رکھنے کے حوالے سے ایک سفارتی کوشش کے طور پر بیان کیا، خاص کر اس حوالے سے کہ ہندوستان ایشیا میں چین کے اثر رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک بڑا جغرافیائی و سیاسی کردار ادا کرنے کی کوشش کرتا ہے.

سعودی عرب ہندوستان کو توانائی کا بڑا سپلائر ملک اور 35 لاکھ کے قریب ہندوستانیوں کا میزبان ہے.

واضح رہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان انکا پرانا اتحادی اور بھارت سعودی عرب کا اسٹریجیک پارٹنر ہے، اسٹریجکل پوائنٹ آف ویو سے سعودی عرب کا یہ بیان بہت اہم ہے کیونکہ مفادات کی خاطر پرانے اتحادی کو تو چھوڑا جاسکتا ہے لیکن اسٹریجیک پارٹر کو نہیں لہذا سعودی وزیر خارجہ نے واضح کردیا کہ مشکل وقت میں وہ اپنے اسٹریجیک پارٹرکو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

بھارت نے ڈپلومیسی کے ذریعہ پاکستان کو دوراہے پر لاکھڑا کردیا ہے ایک طرف ریاض نواز پالیسویوں کی وجہ سے پاکستان کا پڑوسی ملک بھارت کے قریب جارہا ہے تو دوسری طرف سعودی عرب بھارت کا اسٹریجیک پارٹنر بن گیا لہذا اہم ہے کہ پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ ایک بار پھر گہرے تعلقات بنانے کے لئے کوشیشوں کو تیز کرئے اور سمند رپار بیٹھے بادشاہوں کے اثر و رسوخ سے باہر نکل کر چائینہ ،ایران اور افغانستان یا روس کے ساتھ تعلقات کو استوار کرے تاکہ اپنے حریف بھارت کو ڈوپلومیٹک طریقہ سے پیچھے کیاجاسکے، لیکن اگر ہم اسی طرح بادشاہوں کی خوشنودی کے منتظر رہے تو جس طرح وہ اپنی بادشاہت نہیں بچا پارہے اسی ہمارے ملک کوبھی تباہ وبرباد کردیں گے،اور بھارت تو یہی چاہتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button