یمن

یمن پر سعودی جارحیت، چودہ عام شہری شہید ہو گئے

یمن پر سعودی جارحیت کا ایک سال مکمل ہونے کے باجود سعودی لڑاکا طیارے اس ملک پر مسلسل بمباری کر رہے ہیں۔

یمنی ذرائع کے مطابق سعودی حکومت کے لڑاکا طیاروں نے صوبہ تعز کے علاقے جبل حبشی میں رہائشی علاقوں کو حملوں کا نشانہ بنایا جس میں کم سے کم چودہ یمنی شہری شہید ہو گئے۔ سعودی حکومت کے لڑاکا طیاروں نے جمعے کی صبح صوبہ عمران کے شہر بنی صریم کے محلے بنی قیس میں رہائشی مکانات پر بمباری کی جس کے نتیجے میں ایک خاتون شہید اور اس کے دو کم سن بچے زخمی ہو گئے۔

سعودی حکومت کے لڑاکا طیاروں نے صوبہ الجوف کے شہر المصلوب پر بھی بمباری کی۔ اس بمباری میں ہونے والے جانی نقصان کے بارے میں تاحال کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے مشرق وسطی کے غریب عرب اور اسلامی ملک یمن پر جارحیت کا آغاز کیا تھا۔ سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں نے منصور ہادی کو دوبار اقتدار میں لانے کے لئے یمن پر جنگ مسلط کر رکھی ہے۔ سعودی جارحیت میں ہزاروں بے گناہ یمنی شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔ یمن پر جاری سعودی جارحیت کے نتیجے میں اس غریب عرب اور اسلامی ملک کی اسّی فی صد بنیادی تنصیبات تباہ ہو گئی ہیں۔ دوسری جانب یمنی فوجی اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے صوبہ مآرب میں قصر جمہوری کے قریب واقع کوفل نامی فوجی چھاؤنی کو راکٹ حملوں کا نشانہ بنایا۔ کوفل چھاؤنی سعودی اتحاد کی اہم ترین فوجی چھاؤنی شمار ہوتی ہے۔ تعز شہر میں یمنی فوجیوں اور عوامی رضاکاروں کی، سعودی اتحاد کے کرائے کے فوجیوں کے ساتھ شدید جھڑپوں کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ یمنی فوج اور عوامی رضاکارفورس نے جمعرات کو صوبہ شبوہ کے علاقوں عسیلان اور بیحان میں حملے کر کے سعودی اتحاد کے درجنوں کرائے کے فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ اس کارروائی میں سعودی اتحاد کے کم سے کم سترہ ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں بھی تباہ کر دی گئیں۔یمنی مجاہدین نے جمعرات کی شام جنوب مغربی یمن کی بندرگاہ المخا کے قریب سعودی اتحاد کی ایک جنگی کشتی کو بھی تباہ کر دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button